جرمن کار ساز کمپنی بی ایم ڈبلیو گروپ نے اعلان کیا ہے کہ کمپنی کا میونخ پلانٹ 2027 تک مکمل طور پر الیکٹرک گاڑیوں (ای ویز) کی پیداوار کے مرکز میں تبدیل کر دیا جائے گا۔
اس تبدیلی کے تحت، پلانٹ 2026 کے موسم گرما تک “نائے کلاسے” (نئی جنریشن) ماڈلز کی تیاری کے لیے اپنی تیاریوں کو تیز کر رہا ہے۔
بی ایم ڈبلیو گروپ کا کہنا ہے کہ 2030 تک عالمی سطح پر الیکٹرک گاڑیوں کی طلب میں نمایاں اضافہ متوقع ہے۔ اس بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے میونخ پلانٹ پہلا ادارہ ہوگا جو ای وی کی پیداوار میں اضافے کے لیے بڑے پیمانے پر تبدیلی کے عمل سے گزرے گا۔
گروپ کے مطابق، اس وقت میونخ پلانٹ میں تین نئے پیداواری ہال تعمیر کیے جا رہے ہیں، جن میں باڈی مینوفیکچرنگ، فائنل اسمبلی، اور پیداواری ترسیل کے شعبے شامل ہیں۔ اس پیش رفت سے “نائے کلاسے” ماڈلز کی ہموار اور مؤثر پیداوار یقینی بنائی جا سکے گی۔
میونخ پلانٹ کے سربراہ، پیٹر ویبر کے مطابق، پیداواری عمل میں بہتری اور خودکار نظام کی مزید درستگی سے لاگت میں کمی آئے گی، جبکہ مجموعی پیداواری کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی): پیٹر ویبر، پلانٹ ڈائریکٹر،بی ایم ڈبلیو گروپ پلانٹ،میونخ
’’ہمارا پیداواری نظام کارکردگی، لچک اور جدت کو بنیادی ترجیح دیتا ہے۔ ہم اختراع میں نہ صرف رفتار بلکہ مؤثر نتائج پر بھی خصوصی توجہ دیتے ہیں۔ ڈیجیٹلائزیشن اور خودکاری کے عمل کو بڑھاتے ہوئے، ہمارا بنیادی ہدف ہمیشہ لچک، کارکردگی اور معیار میں بہتری لانا ہوتا ہے۔‘‘
ساؤنڈ بائٹ2(انگریزی):میلان نیڈل جیکووچ، رکن برائے پیداوار، بورڈ آف مینجمنٹ،بی ایم ڈبلیو گروپ
’’یہ ڈیجیٹلائزیشن کی ایک نئی جہت ہے، ایک ایسا انقلاب جہاں ہم مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور جدید ترین خودکار نظام کے نفاذ کی بات کر رہے ہیں۔ خودکار ٹیکنالوجی کے نئے افق کھل رہے ہیں، اور ہم اس دور کی اہمیت کو اسی طرح دیکھ رہے ہیں جیسے 50 سال پہلے ایک نئے عہد کا آغاز ہوا تھا۔ اسی تصور کی بنیاد پر ہم اسے نائے کلاسے (نئی جنریشن) کا نام دیتے ہیں، جو محض ایک ماڈل نہیں بلکہ مستقبل کی علامت ہے۔‘‘
میونخ، جرمنی سے نمائندہ شِںہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link