مغربی کنارے کے شہر جنین میں اسرائیلی فوجی کارروائی کے دوران فوجی گاڑیاں گزررہی ہیں-(شِنہوا)
رملہ(شِنہوا)فلسطینی صدر نے اسرائیل پر مغربی کنارے میں "نسلی کشی ” کا الزام عائد کیا ہے۔
فلسطینی صدر کے ترجمان نبیل ابو رودینہ نے سرکاری خبر رساں ادارے وافا کی جانب سے جاری ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحانہ پالیسیوں کے نتیجے میں 29 شہری ہلاک، سینکڑوں زخمی اور گرفتار کئے گئے ہیں، اس کے علاوہ جنین اور تلکرم کیمپوں میں تمام رہائشی بلاکس اور بنیادی ڈھانچہ تباہ ہوگیا ہے جبکہ ہزاروں افراد نے نقل مکانی کی ہے۔
ابو رودینہ نے امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام اور علاقے کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لئے فوری طور پر مداخلت کرے۔
21 جنوری سے اسرائیلی فوج مغربی کنارے کے جنین اور تلکرم میں ” آہنی دیوار ” کے نام سے بڑے پیمانے پر مہم چلا رہی ہے تاکہ ان کے بقول "دہشت گرد گروہوں” کو ختم کیا جاسکے اور مقبوضہ علاقے میں فوجی کنٹرول برقرار رکھا جاسکے۔
اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس نے شمالی مقبوضہ مغربی کنارے تک اپنی مہم کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔
دریں اثنا جنین کے میئر محمد جرار نے شِنہوا کو بتایا کہ اسرائیلی فوج کے جاری کارروائی کی وجہ سے جنین کیمپ سے 15 ہزار شہری بے گھر ہوئے ہیں۔
انہوں نے جنین شہر اور اس کے کیمپ پر اسرائیلی حملے کو شہر کی تاریخ کا ’’سب سے خطرناک‘‘ حملہ قرار دیا۔
تلکرم کے گورنر عبداللہ کامل نے شِنہوا کو بتایا کہ اس آپریشن کی وجہ سے تلکرم کیمپ کے 48 فیصد رہائشی بے گھر ہو ئے ہیں۔
رملہ میں قائم فلسطینی وزارت صحت نے کہاہے کہ جنوری 2025 سے اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں 70 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
