مغربی کنارے کے شہر رملہ میں لوگ رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کا استقبال کر رہے ہیں-(شِنہوا)
رملہ(شِنہوا)اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کے تحت رہا کئے گئے مصر میں موجود 60 فلسطینی قیدیوں کو ترکیہ،قطر،ملائیشیا اور پاکستان بھیجا جائےگا۔
فلسطینی قیدیوں کے کلب کے سربراہ عبداللہ زغاری نے کہا کہ چاروں میں سے ہر ملک 15 فلسطینی قیدیوں کی میزبانی کرےگا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت مصر کے نئے انتظامی دارالحکومت کے ہوٹل میں قیام پذیر 70 فلسطینی قیدی اپنی منتقلی کے منتظر ہیں۔
زغاری نے کہا کہ بقیہ قیدیوں کی میزبانی کے لئے دیگر ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔مستقبل میں رہا ہونے والے قیدیوں میں سے کچھ کو رکھنے کے لئے قاہرہ کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے۔
ثالث کا کردار ادا کرنے والے مصر،قطر اور امریکہ نے 15 جنوری کو مشترکہ بیان میں اعلان کیا تھا کہ حماس اور اسرائیل نے جنگ بندی معاہدہ کیا ہے جس میں قیدیوں اور یرغمالیوں کا تبادلہ شامل ہے۔اس کا مقصد فریقین کے درمیان پائیدار امن اور مستقل جنگ بندی ہے۔
19 جنوری کو جنگ بندی کے نفاذ کے بعد سے حماس نے اسرائیل کی جانب سے اپنی جیلوں سے سینکڑوں فلسطینیوں کی رہائی کے بدلے 18 یرغمالی رہا کئے ہیں۔
ٹائمز آف اسرائیل کی حالیہ رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے مطالبہ کیا ہے کہ سنگین ترین جرائم میں ملوث فلسطینیوں کو رہا کر کے غزہ کی پٹی یا مغربی کنارے نہ بھیجا جائے۔مصر نے عارضی طور پر ان قیدیوں کی میزبانی پر اتفاق کیا ہے۔
