مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ایک شخص سولر پینل فیکٹری میں کام کررہا ہے-(شِنہوا)
قاہرہ(شِنہوا)مصر میں سولر پینل تیار کرنے والے پہلے مصری کارخانوں کی مالک مصر کی عرب کمپنی برائے قابل تجدید توانائی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر غدا الگیندی نے کہا ہے کہ چین مصر کی قابل تجدید توانائی کے عزائم میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
غدا الگیندی نے کہا کہ چینی مواد پر انحصار ہماری کامیابی کی بنیاد ہے۔ چین شمسی ٹیکنالوجی میں غیر متنازعہ عالمی رہنما ہے اور ان کا مواد معیار اور سستا ہونے کا امتزاج پیش کرتا ہے جس کی کوئی مثال نہیں۔
غدا الگیندی نے شِنہوا کو بتایا کہ مصر کا شمسی شعبہ ابھی ترقی پذیر ہے جس کا مطلب ہے کہ اعلیٰ معیار کے اجزا کے لئے مقامی ترسیلی ذرائع محدود ہیں۔مقامی ذرائع سے حاصل کئے گئے مواد کی قیمتیں عام طور پر چین سے زیادہ ہوتی ہیں۔
غدا الگیندی نے کہا کہ ہم بہترین مصنوعات فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں جس کا مطلب بہترین دستیاب مواد استعمال کرنا ہے۔ چینی کمپنیوں کی مہارت،پیداواری صلاحیت اور ان کی مسابقتی قیمتیں انہیں منطقی انتخاب بناتی ہیں۔
غدا الگیندی نے بتایا کہ چین پر فیکٹری کا انحصار خام مال سے آگے ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کی پروڈکشن لائنوں پر بھی چینی ٹیکنالوجی کا گہرا اثر ہے۔
الگیندی نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں چین سے نئی پروڈکشن لائن حاصل کی ہے،جدید نظام سے ہماری پیداواری صلاحیت خاطر خواہ بہتر ہوگی۔ہماری موجودہ اطالوی لائن سالانہ 52 میگا واٹ بجلی پیدا کرتی ہے مگر یہ نئی چینی لائن قابل ذکر ایک گیگا واٹ بجلی پیدا کرے گی۔ یہ ہمارے لئے گیم چینجر ہے جس نے ہمیں مستقبل میں مصر کی قابل تجدید توانائی میں بڑا کردار ادا کرنے کے قابل بنا دیا ہے۔
الگیندی نے مزید کہا کہ ان کی کمپنی مصر میں اپنی مصنوعات کی تیاری کے لئے چینی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کرنے کی خواہاں ہے تاکہ مقامی مہارت اور بنیادی شہری سہولیات سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link