اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینسولر پینلز پر امریکی اضافی ٹیکسوں سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کا...

سولر پینلز پر امریکی اضافی ٹیکسوں سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کا عمل متاثر ہوگا،کمبوڈین ماہرین

ویتنام کے صوبے باک گیانگ میں ٹرینا سولر کے سولر سیل پلانٹ کی ورکشاپ کا منظر۔(شِنہوا)

نوم پنہ(شِنہوا)کمبوڈیا کے ماہرین نے کہا ہے کہ 4 جنوبی ایشیائی ملکوں سے شمسی پینل کی درآمد پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کے امریکی فیصلے سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی عالمی کوششیں متاثر ہوں گی۔اس اقدام سے امریکی صارفین پر بھی برے اثرات مرتب ہوں گے۔

کمبوڈیا کی رائل اکیڈمی کے تحت کام کرنے والے کمبوڈیا انٹرنیشنل ریلیشنز انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جنرل کن فیا نے اس اقدام کو سب کے نقصان پر مبنی عمل قرار دیا۔

کن فیا نے شِنہوا کو بتایا کہ یہ ٹیکس موسمیاتی تبدیلی کی کوششوں کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں اور اس سے قابل تجدید ذرائع پر منتقلی کا عمل تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے۔

فیا نے کہا کہ ان ٹیکسوں کے نفاذ کے نقصان دہ نتائج برآمد ہوں گے جس سے بین الاقوامی تعلقات میں تناؤ آئے گا اور مقامی معاشی استحکام متاثر ہوگا جبکہ ماحولیاتی پائیداری کے اہداف میں رکاوٹ آئے گی۔

نوم پنہ کی بیلتی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سینئر پروفیسر جوزف میتھیوز نے کہا کہ اضافی ٹیکسوں سے امریکی صنعت کاروں کوکوئی تحفظ نہیں ملے گا جبکہ صارفین پر بوجھ پڑے گا۔

نوم پنہ کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل سٹڈیز اینڈ پبلک پالیسی کے لیکچرر تھونگ مینگ ڈیوڈ نے کہا کہ یہ اقدام امریکہ کے لئے دو دھاری تلوار ہے۔

امریکی محکمہ تجارت نے جمعہ کو 4 جنوبی ایشیائی ملکوں کمبوڈیا،ملائیشیا،تھائی لینڈ اور ویتنام سے سولر پینلز کی درآمد پر نئے اضافی ٹیکسوں کا اعلان کیا جو 21.31 فیصد سے 271.28 فیصد تک ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!