حال ہی میں لاؤس کے دارالحکومت وینتیان میں ایک تبادلہ جاتی تقریب منعقد کی گئی جس کا مقصد مصنوعی ذہانت (اے آئی) کو قانونی شعبے کے ساتھ ہم آہنگ کرنا، ایک خطہ ایک سڑک منصوبے (بی آر آئی) کے تحت چین اور لاؤس کے درمیان تعاون کو فروغ دینا اور باہمی اشتراک پر مبنی مشترکہ مستقبل کے لئے ڈیجیٹل ترقی کو آگے بڑھانا تھا۔
اپنی تقریر میں نیشنل یونیورسٹی آف لاؤس کی فیکلٹی آف لا اینڈ پولیٹیکل سائنس کے ڈین سوم دیتھ کیووونگساک نے کہا کہ قانون کے عملی نفاذ اور تعلیم میں مصنوعی ذہانت کا استعمال لاؤس میں قانون کی حکمرانی کی جدید کاری کے عمل میں ایک اہم قوت بن چکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیکلٹی متعلقہ چینی اداروں کے ساتھ تعاون کو مزید فروغ دے گی تاکہ عالمی سطح کا وژن اور تکنیکی مہارت رکھنے والے نئی نسل کے قانونی ماہرین کو مشترکہ طور پر تیار کیا جا سکے۔
ڈی ہینگ لا آفسز لاؤس کے ڈائریکٹر جیا ہوئی نے ویڈیو خطاب میں کہا کہ مصنوعی ذہانت قانونی خدمات کی ساخت اور منطق میں انقلابی تبدیلی لا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی لاء فرم غیر ملکی قانونی خدمات، عالمی ثالثی، تعمیلی جائزے اور خودکار معاہدہ سازی جیسے شعبوں میں اے آئی ٹیکنالوجی کے عملی استعمال کو فروغ دے گی۔
تقریب نے لاؤس کے طلبہ کو مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی میں جدید ترین پیش رفت سے آگاہی کا موقع فراہم کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ لاؤس اور چین کے نوجوان ہنر مندوں کے لئے عالمی اختراعی مقابلوں میں حصہ لینے اور ایک خطہ ایک سڑک کے منصوبے (بی آر آئی)کے تحت قانونی تعاون میں شامل ہونے کے نئے مواقع بھی پیدا کئے ہیں۔
اس موقع پر ایک جدت پسندانہ مقابلے کا بھی تفصیلی تعارف پیش کیا گیا جس میں متعدد پروگرام شامل ہیں۔ یہ مقابلہ چین اور آسیان کے رکن ممالک کی یونیورسٹیوں، تحقیقی اداروں اور جدید کاروباری اداروں کے لئے کھلا ہے۔
وینتیان، لاؤس سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ٹیکسٹ آن سکرین:
لاؤس میں قانونی شعبے میں مصنوعی ذہانت کے فروغ پر خصوصی تقریب
شرکا نے چین اور لاؤس میں تعاون کے فروغ پر زور دیا
ماہرین کے مطابق قانون کی جدید کاری میں اے آئی کلیدی کردار ادا کر رہی ہے
لاؤس یونیورسٹی کے ڈین نے اے آئی کے استعمال کی اہمیت اجاگر کی
اے آئی تعلیم اور قانونی عمل میں جدت لانے کا اہم ذریعہ بن چکی ہے
چینی اداروں کے تعاون سے نوجوان قانونی ماہرین تیار کئے جائیں گے
ڈی ہینگ لا آفسز نے قانونی خدمات میں اے آئی کے کردار پر روشنی ڈالی
تقریب نے طلبہ کو جدید ٹیکنالوجی سیکھنے کا منفرد موقع فراہم کیا




