اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں شہریت بارے قانون کے معاملے پر سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ مخصوص کمیونٹی کے حوالے سے فیصلہ کر لیا گیا ہے،5 دہائیوں سے پاکستان میں موجود لوگوں کو تمام سہولیات دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں جائے پیدائش کے حوالے سے ہر بندہ پاکستانی شہریت کا دعوی نہ کرے۔رکن قومی اسمبلی اعجاز الحق نے کہا کہ 30لاکھ سے زائد پناہ گزین پاکستان میں رہ رہے ہیں،یہ نہ ہو جو بچہ پاکستان میں پیدا ہو اس کو شہریت دے دی جائے۔
آغا رفیع اللہ نے کہا کہ جب تک کمیٹی بیہاری لوگوں کے مسائل کو نہیں دیکھے گی کسی قانون کو سپورٹ نہیں کروں گا،3 دہائیوں سے وہ پاکستان میں رہ رہے ہیں ان کے مسائل حل ہونے چاہئیں۔ سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ اگر ایسا قانون آتا ہے تو لاکھوں افغان بچے زبردستی پاکستانی بن جائیں گے۔
آغا رفیع اللہ نے کہا کہ جب ملک بنانے جا رہے تھے تو مختلف مہاجرین پاکستان آئے،چوتھی نسل پاکستان میں ہے ان کا کیا کریں گے؟۔قادر پٹیل نے کہا کہ اگر آغا صاحب کو اعتراض ہے تو اپنی ترمیم لے آئیں۔آغا رفیع اللہ نے کہا کہ شناختی کارڈ بلاک کرکے ان کو نادرہ بھیج دیا جاتا ہے،ایم آئی، آئی بی تمام ادارے ان کی تصدیق کرتے ہیں،ان کے پاس جاکر ان کی حالت دیکھیں آپ کے آنسو نکل آئیں۔
