جمعرات, ستمبر 4, 2025
تازہ ترینغزہ میں قحط شدت اختیار کر گیا، لاکھوں زندگیاں خطرے سے دوچار

غزہ میں قحط شدت اختیار کر گیا، لاکھوں زندگیاں خطرے سے دوچار

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی امور کے سربراہ نے بدھ کے روز غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مزید جانی نقصان نہ ہو اور قحط کو بڑھنے سے روکا جا سکے۔

انسانی ہمدردی کے امور بارے اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل اور ایمرجنسی ریلیف کوآرڈینیٹر ٹام فلیچر نے کہا کہ اس وقت 5 لاکھ سے زائد لوگ بھوک، محرومی اور موت کے خطرے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق ستمبر کے آخر تک یہ تعداد 6 لاکھ 40 ہزار سے بھی بڑھ سکتی ہے۔ یہ بات سلامتی کونسل کو دی گئی ایک بریفنگ میں کہی گئی جو فلیچر کی جانب سے ان کی نائب جوائس موسویا نے پیش کی۔

 فلیچر نے بتایا کہ ’’انٹیگریٹڈ فوڈ سکیورٹی فیز کلاسیفکیشن (آئی پی سی)‘‘ کی قحط  کا جائزہ لینے والی کمیٹی نے جمعہ کے روز تصدیق کی ہے کہ غزہ اس وقت قحط کا شکار ہے اور امکان ہے کہ ستمبر کے آخر تک قحط کا یہ سلسلہ دیر البلح اور خان یونس کے شہروں تک بھی پھیل جائے گا۔

 انہوں نے کہا کہ تقریباً 10 لاکھ افراد آئی پی سی فیز 4 جبکہ 3 لاکھ 90 ہزار سے زائد فیز 3 کی سطح پر ہیں۔ ان کے مطابق غزہ میں کوئی ایسا ایک بھی شخص نہیں جو بھوک کی لپیٹ سے محفوظ رہا ہو۔

’’آئی پی سی فیز 3‘‘ کا مطلب ہے شدید غذائی قلت اور روزگار کا بحران۔ ’’فیز 4‘‘ ہنگامی انسانی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے جبکہ’’فیز 5‘‘ قحط کی نشاندہی کرتا ہے۔

فلیچر نے بتایا کہ آج سے سال 2026 کے وسط تک 5 سال سے کم عمر کے کم از کم ایک لاکھ 32 ہزار بچوں کے شدید غذائی قلت کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔ ان میں موت کے خطرے سے دوچار بچوں کی تعداد تین گنا بڑھ کر 43 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔ حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کی تعداد بھی 17 ہزار سے بڑھ کر 55 ہزار تک پہنچنے کا امکان ہے۔

 اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی امور کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اس انسانوں کے پیدا کردہ بحران کو ختم کرنے کے لئے ہمیں یہ سوچ کر کام کرنا ہو گا کہ آج غزہ میں زندگی کی جنگ لڑنے والے لوگ ہمارے اپنے ماں باپ، بچے یا خاندان کے افراد ہیں۔ اب ہم سب کو مل کر مزید اور فوری اقدام کرنا ہوگا۔

غزہ، فلسطین سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

غزہ میں قحط کی صورتحال شدت اختیار کرتی جا رہی ہے

5 لاکھ سےزائد فلسطینی بھوک اور موت کے خطرے سے دوچار ہیں

ستمبر تک یہ تعداد ممکنہ طور پر 6 لاکھ 40 ہزار تک پہنچ جائے گی

دیر البلح اور خان یونس میں بھی قحط پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا

5 سال تک کے ایک لاکھ 32 ہزار بچوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں

غزہ میں ایک بھی ایسا شخص نہیں جو بھوک سے محفوظ رہا ہو

اقوام متحدہ نےغزہ کے لئےفوری اقدام کو  ناگزیر قرار دے دیا

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی امور کے سربراہ نے جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!