بدھ, اگست 6, 2025
تازہ ترینچنکائی بندرگاہ سےچین ، لاطینی امریکا کے درمیان مشترکہ خوشحالی کےنئے دور...

چنکائی بندرگاہ سےچین ، لاطینی امریکا کے درمیان مشترکہ خوشحالی کےنئے دور کا آغاز

پیرو کے  چنکائی میں چنکائی بندرگاہ پر ایک کنٹینر بحری جہاز نظر آرہا ہے۔(شِنہوا)

لیما (شِنہوا) پانچ سو سال سے بھی زیادہ عرصہ قبل مشہور زمانہ انکا ٹریل  نے کوسکو سے شروع ہو کر اینڈیز پہاڑوں کے پار پھیلے ہوئے علاقوں کو آپس میں جوڑا جس  کے باعث وسیع انکا سلطنت میں سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی انضمام کو فروغ حاصل ہوا۔

آج پیرو کے بحرالکاہل کے ساحل پر واقع  چنکائی بندرگاہ ایک نئے دور کے انکا ٹریل کا نقطہ آغاز بنتی جا رہی ہے، یہ ایک سمندری دروازہ ہے جو لاطینی امریکہ کو ایشیا سے جوڑ رہا ہے۔

صرف 2025 کے پہلے 5 ماہ میں ہی چنکائی کثیر المقاصد بندرگاہ ٹرمینل کے ذریعے تجارت کا حجم 77  کروڑ 70 لاکھ امریکی ڈالر سے تجاوز کر گیا۔ پیرو کی صدر دینا بولوارٹے نے جون میں کہا تھا کہ اس منصوبے سے ملکی جی ڈی پی میں 1.8 فیصد پوائنٹس (تقریباً 4.5 ارب ڈالر) کا اضافہ متوقع ہے اور تقریباً 7 ہزار روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔

21ویں صدی کی اس جدید سمارٹ پورٹ کے ذریعے چین اور لاطینی امریکا کے درمیان تعاون کو گہرا کیا جا رہا ہے جو براعظموں کے درمیان رابطے اور مشترکہ خوشحالی کو فروغ دے رہا ہے۔

15ویں صدی میں انکا سلطنت کا دائرہ جنوبی امریکا کے بیشتر حصے پر محیط تھا جس میں آج کے پیرو، کولمبیا، ایکواڈور، بولیویا، چلی اور ارجنٹائن شامل ہیں۔

اس وسیع سلطنت کے مرکز میں چھپاق نان یا مقدس راستہ تھا، یہ  پتھریلے راستوں کا ایک مربوط جال تھا جو سلطنت کے چاروں علاقوں کو اس کے دارالحکومت کوسکو سے جوڑتا تھا۔

پیرو کے نیشنل میوزیم آف آرکیالوجی، اینتھروپولوجی اینڈ ہسٹری کے ڈائریکٹر رافیل وارون گابائی نے کہا کہ یہ راستے انکا سلطنت سے پہلے بھی موجود تھے لیکن انکا دور میں ان میں پلوں اور دیگر بنیادی ڈھانچوں کے ذریعے بہتری لائی گئی جس سے تجارت، مواصلات اور ثقافتی تبادلے کو فروغ ملا۔

2014 میں چھپاق نان کو یونیسکو نے عالمی ورثہ قرار دیا جو کہ اس کے تاریخی ورثے کا  اعتراف ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!