سنگاپور میں 22ویں شنگری -لا ڈائیلاگ کے مقام شنگری -لا ہوٹل کے باہر وردی میں ملبوس اہلکارسکیورٹی کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔(شِنہوا)
سنگاپور (شِنہوا) سنگاپور میں 22 ویں شنگری-لا ڈائیلاگ میں چینی وفد نے کہا ہے کہ چین 3 عالمی اقدامات کو برقرار رکھے گا اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایشیا پیسیفک کمیونٹی کے فریم ورک کے تحت تعاون کرنے کی خواہش کا اظہار کر تاہے۔
ایشیا کے ایک اہم دفاعی سربراہی اجلاس میں اس ڈائیلاگ کے دوران شرکا اور بین الاقوامی تجزیہ کاروں نے کہا کہ علاقائی سلامتی کے بارے میں مکالمے، ترقی اور امن پر زور دیتا ہوا چین کا نکتہ نظر خطے کی ترجیحات سے ہم آہنگ ہے۔
اس کے برعکس انہوں نے خبردار کیا کہ تصادم پر مبنی بیانات اور اقدامات علاقائی شراکت داروں کو دور کرنے کا خطرہ رکھتے ہیں اور ان میں طویل مدتی استحکام کی کمی ہے۔
چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے نائب صدر ہو گانگ فینگ نے ایک خصوصی سیشن کے دوران کہا کہ چین کی ترقی ایشیا بحرالکاہل میں شروع ہوئی، ایشیا بحرالکاہل کے ذریعے ممکن ہوئی اور چین ایشیا بحرالکاہل میں اپنا کردار ادا کررہاہے ۔
ہو نے کہا کہ چین نے ہمیشہ ٹھوس اقدامات کے ذریعے علاقائی سلامتی کو آگے بڑھایا ہے، تنازعات اور اختلافات کو مناسب طریقے سے نمٹایا اور حل کیا ہے، خطے میں پیچیدہ مسائل کے حل اور استحکام کو فعال طور پر فروغ دیا ہے، خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر مسلسل سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھا ہے، مشترکہ ترقی کو فروغ دیا ہے اور امن کے لئے سہولت کاری کی ہے۔
حالیہ برسوں میں چین نے اپنی ترجیحات کی وضاحت، اعتماد سازی اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے مکالمہ پلیٹ فارمز میں فعال طور پر حصہ لیا ہے۔
100 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی و علاقائی تنظیموں کی حمایت سے اس کا گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو (جی ایس آئی) عالمی اثر و رسوخ کے ساتھ ایک بین الاقوامی اتفاق رائے بن گیا ہے۔
