برازیل کے شہر ساؤ پاؤلو کے نواح میں واقع گوارولہوس ایئرپورٹ سے ایئر چائنہ کا ایک طیارہ اُڑان بھر رہا ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین نے ایک آزمائشی پالیسی پرعملدرآمد شروع کر دیاہے جس کے تحت برازیل، ارجنٹائن، چلی، پیرو، اور یوراگوئے کے شہریوں کو یکطرفہ طور پر بغیر ویزا کے چین میں داخلے کی اجازت دے دی گئی ہے۔یہ پہلا موقع ہے کہ چین نے لاطینی امریکہ اور کیریبین کے ممالک کے لیے اس نوعیت کی سہولت فراہم کی ہے۔
اس پالیسی کے تحت ان5 ممالک کے عام پاسپورٹ رکھنے والے شہری یکم جون 2025 سے 31 مئی 2026 تک 30 دن تک کاروبار، سیاحت، اہل خانہ سے ملاقات، ثقافتی تبادلے اور ٹرانزٹ کے مقاصد کے لیے چین میں بغیر ویزا داخل ہو سکیں گے۔
یہ اقدام چین کی اعلیٰ سطح بین الاقوامی کھلے پن کی پالیسی کے تحت ویزا فری داخلے کی سہولتوں کو بڑھانے کی کوششوں کا حصہ ہے، اس کے ساتھ چین اب 43 ممالک کو یکطرفہ ویزا فری داخلہ کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔
لاطینی امریکہ اور چین کے درمیان سفر جو کبھی فاصلے اور پیچیدہ ویزا طریقہ کار کی وجہ سے مشکل تھا،اب بہتر فضائی رابطوں اور داخلے کی پالیسیوں میں نرمی کی وجہ سے تیزی سے آسان ہو گیا ہے۔
میکسیکو سٹی اور چین کے جنوبی شین زین کے درمیان 2024 میں ایک براہ راست پرواز شروع کی گئی جو 14 ہزار کلومیٹر سے زائد کا فاصلہ طے کر کے چین کا سب سے طویل براہ راست بین الاقوامی مسافر روٹ بن گیا۔
دیگر راستے جیسا کہ بیجنگ-میڈرڈ-ساؤ پاؤلو، بیجنگ-میڈرڈ-ہوانا اور بیجنگ-تی جوانا-میکسیکو سٹی کے راستوں نے بھی چین اور لاطینی امریکہ اور کیریبین کے درمیان روابط کو مضبوط کیا ہے۔
