اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی ماہرین نے چاول-جھینگا فارمنگ کی جدیدیت سے کمبوڈین کسانوں کا معیار...

چینی ماہرین نے چاول-جھینگا فارمنگ کی جدیدیت سے کمبوڈین کسانوں کا معیار زندگی بہتر بنادیا

کمبوڈیا کے صوبہ ٹیکیو میں شنگھائی اوشن یونیورسٹی کے ماہرین کمبوڈین کسانوں کو چاول کے کھیتوں اور آبی زراعت کے تالابوں میں خوراک تقسیم کرنے کے لئے ڈرون استعمال کرنے کی تربیت دے رہے ہیں-(شِنہوا)

ٹیکیو(شِنہوا)کمبوڈیا کے 57سالہ  کسان مِن چھون نے شنگھائی اوشن یونیورسٹی کے ماہرین سے چاول-جھینگا فارمنگ کی تکنیکی تربیت اور رہنمائی حاصل کرنے کے بعد اپنی آمدن  میں نمایاں اضافہ  کیا۔

مِن چھون نے بتایا کہ شنگھائی اوشن یونیورسٹی اور چین کی وزارت زراعت و دیہی امور کے فارن اکنامک کوآپریشن سنٹر(ایف ای سی سی) کے ذریعے "چاول-مچھلی فارمنگ ٹیکنالوجی تعاون اور آبی زراعت کے ذریعے غربت کے خاتمے” اور "کمبوڈین سمارٹ فشریز پائلٹ پروجیکٹ” کے منصوبے  شروع کرنے سے پہلے وہ اپنی تقریباً 2 ہیکٹر زمین پر صرف چاول کاشت کرتے تھے جس سے سالانہ تقریباً 6 ٹن پیداوار حاصل ہوتی تھی۔

3 بچوں کے باپ مِن چھون نے شِنہواکو بتایا کہ ان منصوبوں کے آغاز کے بعد میں نے چاول کے کھیتوں میں تازہ پانی کے جھینگے پالنا شروع کئے جس سے ہر بار تقریباً ایک ٹن پیداوار حاصل ہوتی ہے۔

مِن چھون نے مزید بتایا کہ جھینگا پالنے کی تکنیک متعارف کرائے جانے سے پہلے ہم صرف چاول اگاتے تھے اور بہت محدود آمدنی حاصل کرتے تھے لیکن جب ہم نے چاول-جھینگا فارمنگ شروع کی تو ہماری مالی حالت بہت بہتر ہوگئی۔ چاول-جھینگا فارمنگ کی پیداوار بہت تسلی بخش ہے۔

چھون جنوبی ٹیکیو صوبہ کے درجنوں کسانوں میں شامل ہیں، جنہیں شنگھائی اوشن یونیورسٹی اور ایف ای سی سی کے چینی ماہرین نے کمبوڈیا کی وزارت زراعت، جنگلات اور ماہی گیری انتظامیہ کے تعاون سے تربیت دی۔

کسانوں کو چاول کے کھیتوں اور آبی زرعی تالابوں میں خوراک کی تقسیم کے لئے ڈرون کے موثر استعمال کی بھی تربیت دی گئی۔

جنوری 2024 میں شروع کئے گئے اور 2027 تک جاری رہنے والے یہ منصوبے کمبوڈیا-چین مچھلی اور چاول راہداری تعاون کا حصہ ہیں، جو زرعی جدت کو تیز کرنے، خوراک اور غذائیت کے تحفظ کو یقینی بنانے اور کمبوڈیا کے دیہی کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لئے قائم کئے گئے ہیں۔

شنگھائی اوشن یونیورسٹی میں آبی زراعت کے پروفیسر وو شوگان نے کہا کہ چاول-مچھلی مشترکہ فارمنگ منصوبے نے کسانوں کو تکنیکی اور ٹیکنالوجی سے متعلق معلومات فراہم کیں، جس سے انہیں مچھلی یا جھینگا کی پیداوار بڑھانے میں مدد ملی جو نہ صرف ان کی آمدنی کو بہتر بنائے گا بلکہ غذائیت اور تحفظ خوراک کو بھی یقینی بنائے گا۔

انہوں نے شِنہوا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چاول-مچھلی مشترکہ فارمنگ منصوبہ بہت اہم ہے کیونکہ چاول اور مچھلی کمبوڈین عوام کے 2 بڑے غذائی ذرائع ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!