اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلانڈونیشیا کا فلسطینیوں کو عارضی پناہ گاہ فراہم کرنے کا ارادہ

انڈونیشیا کا فلسطینیوں کو عارضی پناہ گاہ فراہم کرنے کا ارادہ

غزہ شہر میں فلسطینی شہری خوراک کی تقسیم کے مرکز سے لنگر لینے کے منتظر ہیں-(شِنہوا)

جکارتا(شِنہوا)انڈونیشیا نے غزہ میں جاری تنازع سے متاثرہ فلسطینی شہریوں بالخصوص تعلیم اور صحت کے شعبوں سے وابستہ افراد کو عارضی پناہ گاہیں فراہم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

عوامی مشاورتی اسمبلی کے چیئرمین احمد موزانی کے مطابق اس اقدام کا مقصد جنگ سے پیدا ہونے والے ذہنی صدموں سے فلسطینی شہریوں کو نجات دلانا اور ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے یہ بیان حالیہ دنوں میں صدر پرابووو سوبیانتو سے صدارتی محل میں ملاقات کے بعد دیا۔

دنیا کے سب سے بڑے مسلم اکثریتی ملک کی حیثیت سے انڈونیشیا نے ہمیشہ فلسطین کی آزادی کی حمایت کی ہے۔

موزانی نے کہا کہ صدر چاہتے ہیں کہ یتیم بچوں، خواتین اور معذور افراد سمیت تنازع سے متاثرہ افراد انڈونیشیا میں فوری بحالی حاصل کریں۔ جب ان کا ملک تنازع سے پاک ہو جائے گا تو وہ واپس لوٹ جائیں گے۔

اس سے قبل پرابوو نے اعلان کیا کہ پہلے مرحلے میں کم از کم ایک ہزار فلسطینیوں کو انڈونیشیا منتقل کیا جائے گا۔ اس منصوبے کو ملک کی 2 بڑی اسلامی تنظیموں نھضۃ العلماء (این یو) اور محمدیہ کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔

این یو کے مرکزی بورڈ کے عہدیدار احمد فہرور روزی نے کہا کہ بطور انڈونیشی شہری یہ ہمارے لئے مخلصانہ، عظیم اور قابل فخر کوشش ہے۔

اسی طرح محمدیہ کے چیئرمین حیدر ناشر نے صدر کے منصوبے کی حمایت کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ غزہ کے تنازع کے حل کے لئے سفارتی اور سیاسی کوششیں جاری رکھے۔

وزیر خارجہ سوگیانو نے کہا کہ انڈونیشیا انخلا کے لئے طیارے بھیجنے کے لئے تیار ہے لیکن اس پر صرف فلسطینی فریق اور دیگر متعلقہ شراکت داروں کی درخواست پر ہی عمل کیا جائے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!