تنزانیہ میں چینی سفارتخانے کے ناظم الامور وانگ یونگ (دائیں طرف پہلے) اور تنزانیہ کے نائب وزیرٹرانسپورٹ ڈیوڈ کیہنزیل(دائیں طرف سے دوسرے) دارالسلام کے نواحی علاقے میں واقع گونگولامبوٹو قبرستان میں یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھارہے ہیں۔(شِنہوا)
دارالسلام(شِنہوا)چین اور تنزانیہ نے دارالسلام کے مضافات میں واقع گونگو لا مبوٹو قبرستان میں 1970 کی دہائی میں تنزانیہ-زیمبیا ریلوے کی تعمیر کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے 70 چینی ماہرین کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تقریب منعقد کی۔
یہ یادگار چھنگ منگ فیسٹیول کے ساتھ ملتی ہے، جو مرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے اور آباؤ اجداد کو یاد کرنے کا ایک روایتی چینی موقع ہے۔ تقریب میں تنزانیہ میں چینی سفارت خانے، تنزانیہ کی حکومت، معاشرے کے مختلف شعبوں اور چینی برادری کے نمائندوں نے شرکت کی۔
تنزانیہ کے نائب وزیر ٹرانسپورٹ ڈیوڈ کیہنزیل نے کہا کہ تنزانیہ اور زیمبیا کی حکومتیں اس ریلوے لائن کی تعمیر کے دوران چینی عوام کی عظیم قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ مسائل اور خطرات سے بھرا ہوا تھا، جس کے لئے چین اور تنزانیہ اور زیمبیا کے مقامی کارکنوں دونوں کی بہادری اور مہارت کی ضرورت تھی۔
تنزانیہ۔زیمبیا ریلوے اتھارٹی (تازارا) کے منیجنگ ڈائریکٹر برونو چھنگ آندو نے چینی ماہرین کی لگن کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کے عزم نے ریلوے کی تعمیر کو ممکن بنایا۔ ان کا جذبہ ہر چلنے والی ٹرین میں قائم ہے۔ ان کا جذبہ ہر ٹن سامان کی نقل و حرکت میں برقرار رہتا ہے۔
تنزانیہ میں چینی سفارتخانے کے ناظم الامور وانگ یونگ نے مرنے والے ماہرین کو ہیرو قرار دیا جن کی وراثت چین۔ تنزانیہ اور چین۔ افریقہ دوستی کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تازارا ریلوے شہداء کی کوششوں کا ثبوت ہے اور وہ چین اور تنزانیہ کے لوگوں کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔
تازارا ریلوے جسے "یوہورو ریلوے” یا "آزاد ریلوے” کے نام سے جانا جاتا ہے، چین سے بلا سود قرض کے ذریعے 1970 اور 1975 کے درمیان تعمیر کیا گیا تھا۔ تجارتی آپریشنز کا آغاز جولائی 1976 میں ہوا۔ یہ تنزانیہ میں دارالسلام سے زیمبیا میں نیو کاپیری مپوشی تک 1860 کلومیٹر طویل ہے۔
