چین کے جنوبی ہانگ کانگ کے نئے علاقوں میں دیہاتی چھیلین رقص پیش کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
ہانگ کانگ (شِنہوا) ڈھول اور گھنٹوں کی پرجوش آوازوں کے فضا میں گونجنے کے ساتھ ہی ہانگ کانگ کے نئے علاقوں کے گاؤں میں رنگ برنگے لباس میں موجود طائفہ ایک قدیم خوش بختی کی علامت کے حوالے سے جانور کو تھامے ہوئے چینی نئے سال کے تہوار کے ماحول کو مزید گرماتا رہا۔
چمکدار لباس میں ملبوس، لوک فنکار چھیلین رقص پیش کر رہے تھے جو ایک مہربان قدیم چینی افسانوی مخلوق ہے۔ چینی لوک کہانیوں میں چھیلین کو برائی کو دور کرنے، سکون، خوش قسمتی اور خوشحالی لانے کے لیے مقدس مانا جاتا ہے۔
رقص کرنے والے 2اداکاروں میں سے ایک چھیلین کا سر تھامے ہوئے تھا جبکہ دوسرا اس کی دم کو سنبھالے ہوئے تھا۔ ان کی نرم اور ہم آہنگ حرکات ثقافتی ورثے کی زندہ تصویر تھی جسے قومی سطح پر تسلیم کیا جا چکا ہے۔
چینی نئے سال کی حالیہ تعطیل موسم بہار کے تہوار کو یونیسکو کی جانب سے غیرمادی ثقافتی ورثہ کے طور پر تسلیم کیے جانے کے بعد اتفاقی طور پر اکٹھے ہی منائی جا رہی ہے۔ یہ ایک اہم سنگ میل ہے جسے پورے جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے۔
