اتوار, اگست 3, 2025
تازہ ترینچین، ایک مارکیٹ میں دکانداروں کے بچوں کے لئے دیکھ بھال کی...

چین، ایک مارکیٹ میں دکانداروں کے بچوں کے لئے دیکھ بھال کی سہولت کی فراہمی

فنگ وین یو بلیٹ ٹرین جی148 پر ایک بچے کے ساتھ بات چیت کررہی ہے۔(شِنہوا)

شی جیاژوانگ (شِنہوا) چینی نئے سال کی تعطیلات کے چھٹے روز اتوار کے دن چین کےشمالی علاقے کی ایک پھلوں کی مارکیٹ میں سرگرمیاں عروج پر رہیں۔

بھرے ہوئے ٹرکوں  کی آمد کے ساتھ تاجر قیمتوں کی آ وازیں لگاتے رہے اور گاہک بہترین سودوں کے لئے گفتگو کر رہے ہیں،تاہم مارکیٹ کے کنارے ایک چھوٹی پولیس چوکی میں ایک بالکل مختلف منظر نظر آ یا۔

چوکی کےاندر 4 سے 13 سال تک کی عمر کے بچوں کا ایک گروہ دن گزارنے کے لیے بیٹھا ہوا تھا۔ یہ بچے اپنے والدین کے ساتھ ہیں جو پھلوں کے تھوک فروش ہیں اور تعطیلات کے موسم میں اتنے مصروف ہیں کہ اپنے بچوں کا خیال نہیں رکھ سکتے۔

ان محنتی خاندانوں کی مشکلات کو سمجھتے ہوئے صوبہ ہیبے  کے تانگ شان شہر کی تیان ڈیفو پھلوں کی تھوک مارکیٹ میں مقامی پولیس افسران نے اپنے اسٹیشن کو  روزمرہ دیکھ بھال کی ایک عارضی جگہ میں تبدیل کر دیا ہے جسے ان کی "بےبی اسٹوریج” سروس کے طور پر جانا جاتا ہے- اس کا چینی زبان میں لفظی طور پر مطلب بچوں کو محفوظ جگہ پر اکٹھا کرنا ہے۔

افسر ژانگ کائی جی نے مارکیٹ میں گشت کرتے ہوئے ایسی جگہ کی ضرورت کا پہلا بار مشاہدہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ ایک سرد دن میں انہوں نے ایک چھوٹی لڑکی کو پھلوں کے اسٹال کے قریب ایک اسٹول پر بیٹھا دیکھا جو اپنا ہوم ورک کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ اس کی انگلیاں سردی سے کانپ رہی تھیں۔ اس نے میرے دل کو ٹھیس پہنچائی۔

زیادہ تر تھوک فروش اپنے پھلوں کو درجہ حرارت پر قابو پانے والے گوداموں میں رکھتے ہیں تاکہ خراب ہونے سے بچانے کے لئے انہیں ٹھنڈا رکھا جا سکے لیکن یہ حالات بچوں کے لیے مناسب نہیں تھے۔ بہت سے بچے اپنے ہوم ورک باہر کرنے پر مجبور تھے یا وہ جس بھی گرم کونے میں جگہ ملتی وہاں بیٹھ کر کام کرتے۔

مدد کرنے کا پختہ عزم رکھتے ہوئے ژانگ اور ان کے رفقا نے مارکیٹ انتظامیہ سے رابطہ کیا اور ایک منصوبہ تیار کیا۔ انہوں نے پولیس اسٹیشن کے ایک حصے کو صاف کیا، ڈیسک اور کرسیاں جمع کیں اور کتابیں، کھلونے اور سنیکس لے کر آئے۔ رضاکاروں نے بھی اس کام میں حصہ لیا جن میں چھٹی پر افسران اور کارکنوں کے خاندان کے افراد شامل تھےجس سے اس چھوٹے کمرے کو سرگرمیوں کا مرکز بنا دیا گیا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!