بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں شدید سموگ کے دوران گاڑیاں سڑک پر چل رہی ہیں-(شِنہوا)
ڈھاکہ(شِنہوا)بنگلہ دیش کی شیخ مجیب میڈیکل یونیورسٹی (بی ایس ایم ایم یو) کی ایک تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں ایک لاکھ افراد میں سے 106 کینسر میں مبتلا ہیں جو ملک ہونے والی کل اموات کا 12فیصد ہے۔
بی ایس ایم ایم یو پبلک ہیلتھ اینڈ انفارمیٹکس ڈیپارٹمنٹ کے پرنسپل محقق اور ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد خلیق الزمان نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں کینسر کی 38 اقسام کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ ان میں سے زیادہ تر چھاتی، منہ، پیٹ، سانس کی نالی اور گردن کا کینسر ہیں۔
بنگلہ دیش کی قومی خبر رساں ایجنسی سنگ آباد سنگستھا (بی ایس ایس) نے خلیق الزمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملک میں ہر سال ایک لاکھ کی آبادی میں سے 53 مریضوں کی نشاندہی کے ساتھ کینسر کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ رپورٹ بی ایس ایم ایم یو کے سپر سپیشلائزڈ ہسپتال میں "بنگلہ دیش میں کینسر کا بوجھ: آبادی پر مبنی کینسر کااندراج” کے عنوان سے ایک سیمینار میں سامنے آئی۔
انہوں نے کہا کہ کینسر کے 93 فیصد مریضوں کی عمریں 18 سے 75 سال کے درمیان ہیں، 2.4 فیصد بچے اور 5.1 فیصد 75 سال سے زائد عمر کے افراد ہیں۔
یہ تحقیق 46ہزار631 گھرانوں سے تعلق رکھنے والے 2لاکھ ایک ہزار668 افراد پر کی گئی، جن میں سے 48.4 فیصد مرد اور 51.6 فیصد خواتین تھیں۔
خواتین کینسر کے مریضوں میں سے 19 فیصد کیسز تولیدی نظام سے متعلق تھے، جن میں 11 فیصد گردن کے کینسر، 5 فیصد بیضہ دانی کا کینسر اور 3 فیصد بچہ دانی کا کینسر شامل تھا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link