چین کے دارالحکومت بیجنگ میں عمررسیدہ افراد کے خدمت مرکز میں عملہ بونسائی کے کام میں معمر شہریوں کی مدد کررہا ہے-(شِنہوا)
ہیفے(شِنہوا)21 سالہ گو جن چھوان نے اپنے فارغ وقت کا زیادہ تر حصہ ایک 75 سالہ ڈاکٹر کی یادداشتیں لکھنے پر صرف کیا۔یہ ایک ایسا کام ہے جو اسے مشکل اور بھرپور فائدہ مند لگا۔
کتاب کے ابتدائی مندرجات اس موضوع کی قدروقیمت بیان کرتے ہیں۔’’چینی ادویات کا ڈاکٹر بننا میری زندگی کا عظیم ترین فیصلہ تھا۔میں نے کئی دہائیوں تک سینکڑوں طبی جڑی بوٹیاں کا استعمال کرتے ہوئے مریضوں کا علاج کر کے غیر معمولی زندگی گزاری‘‘۔
چین کے مشرقی صوبے انہوئی کے شہر لوآن میں میڈیکل کے طالب علم گو نے سکول لائبریری میں پورا دن کام کرنے کے بعد اپنے ڈاکٹر کلائنٹ کی یادگار کے پہلے مسودے کی پروف ریڈنگ جاری رکھی۔
وے بو اور ریڈ نوٹ جیسی چینی سوشل میڈیا ایپ پر ’’بزرگوں کے لئے یادداشت لکھنا‘‘ سرچ کرنے سے ہزاروں پوسٹیں سامنے آتی ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ کیسے نوجوان لکھاری بزرگ صارفین سے رابطہ استوار کر کے ان کی ضروریات پوری کر رہے ہیں۔
گو کے مطابق تقریباً 40 ہزار چینی حروف پر مشتمل تسلی بخش یادداشت لکھنے کے لئے کلائنٹ کے ساتھ تقریباً 7 سے 8 گھنٹوں کی تفصیلی بات چیت اور تقریباً 30 دن کی محنت درکار ہوتی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق 2030 تک دنیا میں 6 میں سے ایک شخص 60 یا اس سے زائد عمر کا ہوگا جس سے عمر کے اس گروپ کے افراد کی تعداد 1.4 ارب ہو جائے گی۔
سرکاری اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ 2023 میں 29 کروڑ 70 لاکھ چینی افراد 60 سال یا اس سے زائد عمر کے تھے جو مجموعی آبادی کا 21.1 فیصد ہیں۔اس کے نتیجے میں اس مخصوص گروپ کی ضروریات متنوع ہو رہی ہیں اور یادداشت لکھنا ایک مقبول انتخاب بن چکا ہے۔
یادداشتیں لکھنے والے نوجوان لکھاریوں میں کچھ اجنبیوں کے لئے لکھتے ہیں جبکہ کچھ افراد اپنے عزیز اہل خانہ کے لئے لکھنے کا فیصلہ کرتے ہیں۔
انہوئی یونیورسٹی میں سکول آف سوشیالوجی اینڈ پولیٹیکل سائنس کے پروفیسر شو ہوا کا کہنا ہے کہ یادداشت لکھنا مختلف نسل کے لوگوں کے لئے اچھا تجربہ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان لکھاریوں کے لئے یہ ایک قیمتی موقع ہے کہ وہ ایک منفرد اور روشن نکتہ نظر سے تاریخ میں جھانکیں۔عمر رسیدہ افراد کے گروپ کے لئے یہ ان کی ماضی کی زندگیوں کا مطلب تلاش کرنے اور مستقبل کے حوالے سے اعتماد اور امید روشن کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link