چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر گوانگ ژو میں ملازمین چینی ڈاک کے ایک ایئرمیل ڈسٹری بیوشن سنٹر میں کام کررہے ہیں-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)صنعت کے اعداد و شمار کے مطابق چین کے ترسیلی شعبے کی سرگرمیاں معاون پالیسیوں اور منڈی کی حوصلہ افزائی کے باعث دسمبر میں 2024 کی اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
چائنہ فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ کے مطابق ملک کی ترسیلی منڈی کی بہتری کا انڈیکس 53.1 فیصد تک پہنچ گیا جو نومبر سے 0.3 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مجموعی ترسیلی حجم کے انڈیکس میں مسلسل 5 ویں ماہ اضافہ ہوا اور تمام خطوں نے کاروباری حجم میں متوازن اضافہ ظاہر کیاہے جس میں مشرقی خطے میں سب سے زیادہ نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
دسمبر میں الیکٹریکل مشینری، سیمی کنڈکٹر، مواصلاتی آلات، نقل و حمل کے آلات اور نئی توانائی کی گاڑیوں سمیت مختلف صنعتی شعبوں میں ترسیل کی طلب میں اضافہ دیکھا گیا۔
ای کامرس کی طلب کے استحکام کے ساتھ صارفین کے اخراجات کی صلاحیت برقرار رہی۔ زمینی، بحری اور کثیرالجہتی نقل و حمل کے شعبوں میں کاروباری حجم میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں اضافہ ہوا۔
اس کے علاوہ ریل، ہوائی اور پوسٹل ایکسپریس خدمات نے بہتری کی اعلیٰ سطح کو برقرار رکھا ان کے کاروباری حجم کے اشاریے 55 فیصد سے اوپر رہے۔
چائنہ فیڈریشن آف لاجسٹکس اینڈ پرچیزنگ کے مطابق 2024 کی دوسری ششماہی میں پالیسی کے نفاذ میں استحکام دیکھا گیا جس سے ترسیلی نظام میں طلب میں موثر اضافہ ہوا۔ مجموعی کاروباری حجم، کمپنی کے سٹاک اور روزگار جیسے کلیدی اشاریوں میں مسلسل بہتری نظر آئی ۔
فیڈریشن کی پیشگوئی کے مطابق 2024 کے دوران چین کی ترسیلی منڈی اپنے مجموعی قدر کے حساب سے 3600 کھرب یوآن (500 کھرب امریکی ڈالر) سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔ امکان ہے کہ 2016 سے مسلسل نویں بار دنیا کی سب سے بڑی ترسیلی مارکیٹ کا اعزاز حاصل کرے گی۔
چائنہ لاجسٹک انفارمیشن سنٹر کے ڈائریکٹر لیو یوہانگ نے کہا ہے کہ ترسیلی شعبہ 2024 کی پہلی ششماہی میں مستحکم رہا اس کے بعد آخری ششماہی میں ترقی دیکھی گئی۔
فیڈریشن نے کہا کہ 2025 تک لاجسٹکس مارکیٹ میں معتدل نمو برقرار رہنے کی توقع ہے کیونکہ قومی پالیسیوں کا ایک سلسلہ اثر انداز ہوگا جس سے سماجی ترسیل کی طلب میں مزید اضافہ ہوگا۔
