اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچینی شناخت : ہینان میں جدید ٹیکنالوجی سے بیجوں کی افزائش

چینی شناخت : ہینان میں جدید ٹیکنالوجی سے بیجوں کی افزائش

ہیڈلائن:

چینی شناخت : ہینان میں جدید ٹیکنالوجی  سے بیجوں کی افزائش

جھلکیاں:

18 ڈگری شمالی عرض بلد پر واقع خلیج یاژو سال بھرسورج کی بھرپور روشنی سےمستفید ہوتا ہے۔موسم سرما اور بہار میں گرم آب و ہوا کی بدولت نانفان چاول کی افزائش  کا ایک معروف قومی مرکز بن چکا ہے۔ تفصیلات وڈیو میں ملاحظہ کیجئے

شاٹ لسٹ:

1.سانیہ کےمختلف مناظر

2۔ساؤنڈ بائٹ1(چینی): مینگ چیوشینگ، لائف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سنٹر، چائنا نیشنل سیڈ گروپ

3۔ساؤنڈ بائٹ2(چینی): گوشیا یو، ایسوسی ایٹ محقق، چائنا نیشنل سنٹر آف ٹیکنالوجی انوویشن فار سالین الکلی ٹالیرنٹ رائس

4۔ساؤنڈ بائٹ3(چینی): لی ژھانشوائی، چینی اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز

5۔ساؤنڈ بائٹ4(چینی):مینگ چھیوشینگ، لائف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سنٹر، چائنا نیشنل سیڈ گروپ

تفصیلی خبر:

خلیج یاژو، سانیہ

   صوبہ ہینان،چین

18 ڈگری شمالی عرض بلد پر واقع خلیج یاژو سال بھرسورج کی بھرپور روشنی سےمستفید ہوتا ہے۔چینی اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز(سی اے اے ایس) کا نیشنل نانفان ریسرچ انسٹی ٹیوٹ بھی یہاں واقع ہے۔موسم سرما اور بہار میں گرم آب و ہوا کی بدولت نانفان چاول کی افزائش کا ایک معروف قومی مرکز بن چکا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ1(چینی): مینگ چیوشینگ، لائف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سنٹر، چائنا نیشنل سیڈ گروپ

’’یہاں چاول کے بیج کی افزائش بہت فائدہ مند ہے۔ ہینان میں سال میں چاول کی فصل کی تین بار کٹائی کی جاتی ہے۔ افزائش بیج  کا دورانیہ 8 تا 10 سال کےمعمول کے دورانیے سے کم کر کے 3 تا 5 سال تک لایا جا سکتا ہے۔اس اقدام سے افزائش  کی کارکردگی میں تیزی اور مصنوعات کے معیار میں بہتری آئی ہے۔‘‘

سمارٹ مینجمنٹ سسٹمز کی مدد سے بوائی، ہل چلانے اور نکاسی آب سمیت دیگر کھیتی باڑی کا کام زیادہ مؤثر اور کم محنت طلب ہوگیا ہے۔ڈیجیٹل افزائش  کے آلات کی مدد سے ہر بیج کی نشوونما کےعمل کی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔

ساؤنڈ بائٹ2(چینی): گو شیا یو، ایسوسی ایٹ محقق، چائنا نیشنل سنٹر آف ٹیکنالوجی انوویشن فار سالین الکلی ٹالیرنٹ رائس

’’ہم اس گرین ہاؤس کو ’جامع شناخت کے علاقے‘ کے طور پر پکارتے ہیں۔  اسے 360 چھوٹے تالابوں میں تقسیم کیا گیا ہے جسےبنیادی طور پرنمکیات سے مدافعت کے حامل چاول کی مؤثر شناخت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ہرتجربےمیں تقریباً10 ہزارنمونوں کو ترتیب دیا جاسکتا ہے، جس سےنمکیات سے مدافعت کے حامل چاول کی افزائش کےعمل کا دورانیہ نمایاں طور پر کم جبکہ اس عمل کی درستگی کو موثر اورصحت مند بنایا جاسکتا ہے۔‘‘

ہینان نانفان کو زرعی ’’سلیکون ویلی‘‘ میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔اس میں تحقیق، پیداوار، فروخت، سائنسی و تکنیکی تبادلے اور تحقیق کے نتائج کی منتقلی شامل ہیں۔حالیہ برسوں کے دوران نانفان میں ٹیکنالوجی میں انقلابی تبدیلیوں نے چین کی بیج کی صنعت کو تبدیل کر دیا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ3(چینی): لی ژھانشوائی، چینی اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز

’’نانفان کو زرعی ’سیلکون ویلی‘ میں تبدیل کرنے کی کوششوں کےساتھ بیج کی افزائش  اور اس کےاطلاق کےلئے ایک مکمل سلسلہ تیار کیا گیا ہے۔خلیج یاژو  سائنس و ٹیکنالوجی سٹی  میں کئی کمپنیوں اور افزائش کے اداروں کے دفاتر ہیں، جن کی بدولت  بیجوں کی پیدوار مربوط انداز میں ممکن ہو جاتی ہے۔یہ طریقہ کار افزائش نسل اور نتائج کے اطلاق کےعمل کے دورانیے  کو نمایاں طور پر کم کرتا ہے۔‘‘

ساؤنڈ بائٹ4(چینی):مینگ چھیوشینگ، لائف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سنٹر، چائنا نیشنل سیڈ گروپ

’’حالیہ برسوں میں ہماری کمپنی نے 300سے زائد اقسام کے بیج تیار کئے ہیں، جنہیں دسیوں ملین مو (1 مو=0.067 ہیکٹر)پرمحیط رقبے میں فروغ دیا گیا ہے۔

یہ بیج یانگسی دریا کے اوپر، درمیانی و نچلے حصوں اور چین کے جنوب میں چاول کی کاشتکاری والے علاقوں تک پھیل چکےہیں۔جیسے کہ ہمارے ’کوان یو 607‘ چاول کی قسم کو کسانوں نےبہت پسند کیا ہے اور یہ اس سال ملک کی 10 بہترین ہائبرڈ چاول کی اقسام میں سے ایک بن گئی ہے۔‘‘

سانیہ، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!