چین کے دارالحکومت بیجنگ میں سوئٹزرلینڈ کے سیاح تیان تین(جنت کامندر)پارک میں نیکی یا چھن یان دیان کے عبادت گاہ کے سامنے تصویر بنارہے ہیں۔ (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)آزاد ویزا پالیسی میں توسیع چین کے وسیع تر تعاون کے سفر میں ایک سنگ میل ہے اور عالمی سطح پر اس کے اعتماد کو بھی ظاہر کرتی ہے۔
ہفتے کے روز سے چین نے اپنی یکطرفہ آزاد ویزا پالیسی میں مزید 9 ممالک کے عام پاسپورٹ رکھنے والوں کے لئے توسیع کر دی ہے۔ ایک سال قبل اپنے آغاز سے اب تک اس پالیسی کا 38 ممالک پر آزمائشی بنیادوں پر اطلاق کیا جا چکا ہے۔ دریں اثنا چین نے 157 ممالک کے ساتھ باہمی ویزا استثنیٰ کے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں، جس میں مختلف قسم کے پاسپورٹ کا احاطہ کیا گیا ہے۔
آزاد ویزا پالیسی لوگوں کے درمیان تبادلوں، کاروبار کو آسان بنانے اور اعلیٰ معیار کے تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم اقدام ہے۔
ان اقدامات کے باعث بین الاقوامی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔ 2024 کی تیسری سہ ماہی میں چین میں غیر ملکیوں کی جانب سے تقریباً 82لاکھ اندرون ملک سفر کئے گئے جو گزشتہ سال کےمقابلے میں 48.8 فیصد زیادہ ہیں۔ ان میں سے تقریباً49 لاکھ افراد بغیر ویزا داخل ہوئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 78.6 فیصد زیادہ ہے۔
یہ تجربات بعض مغربی ذرائع ابلاغ میں چین کے بارے میں گمراہ کن بیانیوں کا مقابلہ کرتے ہیں اور سب سے بڑے ترقی پذیر ملک کی صحیح تفہیم کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہیں۔
آزاد ویزا پالیسی میں توسیع اور دیگر اقدامات عالمی معیشت کی تعمیر کے چینی نصب العین کے عین مطابق ہیں جس میں تعاون، کشادگی اور جدیدیت شامل ہے۔
