ہیڈ لائن:
سیاحتی ماہرین نے چین کو سیاحت کے لئے پرکشش منزل قرار دے دیا
جھلکیاں:
چین کے مشرقی صوبے فوجیان میں سیاحت کے فروغ کے لئےکانفرنس کا انعقاد ہوا ہے۔ اس دوران سیاحتی شعبے کے عالمی ماہرین نے چینی سیاحتی صنعت کے حوالے سے اپنے جذبات کا اظہارکیاہے۔ تفصیلات وڈیو میں ملاحظہ کیجئے۔
شاٹ لسٹ:
1- سیاحت کے فروغ کے لئےکانفرنس کے مختلف مناظر
2-ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی): گِببی میمین، مالک، انجو لا ٹورز، جنوبی افریقہ
3- ساؤنڈ بائٹ2(انگریزی):آیرینا انتونوا،چین میں داخلے کےمحکمہ کے ڈائریکٹر، روسی ٹور، روس
4- ساؤنڈ بائٹ3(انگریزی): فیروز ہالی ڈے،اکتوبر، چیف ویژن آفیسر، حلال ہوپر،جنوبی افریقہ
تفصیلی خبر:
چین کے مشرقی صوبے فوجیان میں سیاحت کے فروغ کے لئےکانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔کانفرنس میں شریک عالمی سیاحتی شعبے کے ماہرین نے چینی سیاحتی صنعت کے حوالے سے اپنے جذبات کا پرجوش اظہار کیا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ1(انگریزی): گِببی میمین، مالک، انجو لا ٹورز، جنوبی افریقہ
"چین کے لوگ بہت اچھے ہیں۔ یہاں کے دلچسپ مقامات جہاں ہم نے دورہ کیا،وہاں لوگوں کی مہمان نوازی، تجربہ اور ثقافت یقینی طورپربہت بہترین اور قابل تحسین ہے ۔”
ساؤنڈ بائٹ2(انگریزی):آیرینا انتونوا،چین میں داخلے کےمحکمہ کے ڈائریکٹر، روسی ٹور، روس
"روسی لوگ چین، یہاں کی تاریخ، ثقافت اور فطرت سے بہت محبت کرتے ہیں۔زیادہ ترلوگ اب صرف کاروبار کے لئے ہی نہیں بلکہ تفریح اورسیاحت کے غرض سے بھی چین آتے ہیں۔”
ساؤنڈ بائٹ3(انگریزی): فیروز ہالی ڈے،اکتوبر، چیف ویژن آفیسر، حلال ہوپر،جنوبی افریقہ
"چین بہت پرکشش ہے کیونکہ یہ ملک انواع و اقسام کی چیزیں پیش کرتا ہے۔یہاں کی خوب صورتی دیگر ممالک کے افراد کو اپنی طرف کھینچ لاتی ہے۔”
چین نے رواں ماہ کے شروع میں مزید 9 ممالک کےعام پاسپورٹ ہولڈرزکو 30 نومبر2024 سے ایک سال کی آزمائشی مدت کے لئے ویزا فری داخلے کی اجازت دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس نئی پالیسی سے مستفید ہونے والے ممالک میں بلغاریہ، رومانیہ، کروشیا، مونٹی نیگرو، شمالی مقدونیہ، مالٹا، ایسٹونیا، لیٹویا، اورجاپان شامل ہیں۔
نئی پالیسی کےبعد چین کے لئے ویزا فری رسائی کے اہل ممالک کی تعداد اب 38 ہو گئی ہے۔
اس انتظام کے تحت ان ممالک کے افراد کاروبار،سیاحت، خاندانی دورے، تبادلے اور ٹرانزٹ کے مقاصد کے لئے 30 دن تک چین میں بغیر ویزا کے داخل ہو سکتے ہیں۔
فوژھو، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوزایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link