آئی ایم ایف نے ٹیکس اہداف میں ناکامی پرشارٹ فال پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا مطالبہ کر دیا۔ ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف نے ورچوئل بات چیت کے دوران ٹیکس اہداف پر نظرثانی کی درخواست مسترد کر دی ہے، شارٹ فال کے باعث دوسری قسط میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئندہ مہینوں کے شارٹ فال کا تخمینہ لگا کر 5سو ارب کا منی بجٹ آ سکتا ہے جبکہ 60ارب روپے کے ایف بی آر انفورسمنٹ کیلئے آرڈیننس بھی لایا جا سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر کو رواں مالی سال کے پہلے 4ماہ میں 188ارب 80کروڑ روپے کے شارٹ فال کا سامنا ہے،ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے 4ماہ میں 3631ارب 40کروڑ روپے کے محصولات اکٹھے کرنا تھے لیکن 3442ارب 60کروڑ روپے اکٹھے کئے جا سکے۔
ذرائع کے مطابق ٹیکس اہداف کے حصول کیلئے ایف بی آر کے 4بورڈ ممبران سمیت 18افسران کی اکھاڑ پچھاڑ بھی کی گئی ہے، میر بادشاہ کو ان لینڈ ریونیو آپریشنز، طارق ارباب کو ممبر لیگل کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی حامد عتیق سرور کو ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز بنادیا گیا ہے جبکہ نجیب احمد میمن کو ممبر ان لینڈ ریونیو پالیسی تعینات کیا گیا ہے۔
