ہیڈ لائن:
چینی الیکٹرک گاڑیوں پر محصولات عائد کرنا یورپی عوام کے مفاد میں نہیں: سربراہ جرمن تنظیم
جھلکیاں:
چین کی الیکٹرک گاڑیوں پر محصولات عائد کرنے کے فیصلوں کو یورپ میں عوامی اور کاروباری سطح پربہتر قرار نہیں دیا سکتا ۔ آخر ایسا کیوں ہے۔ اس ویڈیو کے ذریعے جرمنی کی وفاقی تنظیم برائے اقتصادی ترقی و غیرملکی تجارت کے چیئرمین مائیکل شومان کی رائے جانئے۔
شاٹ لسٹ:
1۔ ساؤنڈ بائٹ 1 (انگریزی) : مائیکل شومان، چیئرمین، وفاقی تنظیم برائے اقتصادی ترقی و غیرملکی تجارت، جرمنی
2۔ چین میں الیکٹرک گاڑیوں کے تیاری کے مختلف مناظر
3۔ ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): مائیکل شومان، چیئرمین، وفاقی تنظیم برائے اقتصادی ترقی و غیرملکی تجارت، جرمنی
تفصیلی خبر:
جرمنی کی ایک تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ چینی الیکٹرک گاڑیوں پر محصولات عائد کرنا یورپی عوام کے مفاد میں نہیں ۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): مائیکل شومان، چیئرمین، جرمن فیڈرل ایسوسی ایشن فار اکنامک ڈویلپمنٹ اینڈ فارن ٹریڈ
"یہ کوئی راز کی بات نہیں کہ ہم شروع سے ہی چینی الیکٹرک گاڑیوں پر عائد جرمانوں کے خلاف ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ یہ محصولات نہ صرف یورپ بلکہ یقینی طور پر جرمنی کے لوگوں کے مفاد میں بھی نہیں اور اس کی کئی وجوہات ہیں۔”
ایک اہم وجہ یہ ہے کہ چین گاڑیوں کی ایندھن سے بجلی پر منتقلی کے حوالے سے یورپ میں ایک جدت پسندی کی علامت بن چکا ہے۔ خاص طور پر جرمنی میں ہمارے پاس گاڑیوں کی بجلی پر منتقلی کا ایک قومی منصوبہ موجود ہے۔ ہمیں قیمتوں میں کمی لانے کے لئے مزید تنوع اور زیادہ مقابلے کی ضرورت ہے۔ جرمنی میں نئے ماڈلز معقول قیمت کی وجہ سے سے معاون ثابت ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہم شروع ہی سے جرمانوں کے اس رجحان کے خلاف تھے۔
دوسری بات یہ کہ ہم اپنی خودرکار گاڑیوں صنعت کی صلاحیتوں پر یقین رکھتے ہیں۔ یہ جرمنی میں ایک اہم صنعت ہے جس نے شروع ہی سے ان محصولات کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ جرمنی کی خودرکار گاڑیوں کی صنعت چینی کمپنیوں کے ساتھ بہتر تعاون کرتی ہے۔ یہ ایک مشترکہ اختراع ہے۔ یہ ایک دوسرے سے سیکھنے کا عمل ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ حفاظتی تجارتی اقدامات کا ایسا سلسلہ شروع ہو جو آخر میں کسی کو بھی فائدہ نہ دے۔ یہ ایک نقصان در نقصان کی صورتحال ہوگی۔
تیسرا، ہم نے اس بات کو ترجیح دی ہے کہ جرمنی میں چینی صنعت کاروں کو مدد اور ترغیب دینے کے لئے زیادہ تعمیری طریقے اپنائیں۔ میرے خیال میں محصولات کا نفاذ سب سے بدترین طریقہ ہے۔”
شومان نے مزید کہا کہ چینی الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنیوں نے عالمی ماحول دوست اقدامات کو آگے بڑھانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے تاکہ ماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے مسائل کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے۔
ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): مائیکل شومان، چیئرمین، وفاقی تنظیم برائے اقتصادی ترقی و غیرملکی تجارت، جرمنی
” گاڑیوں کی ایندھن سے بجلی پر منتقلی ماحولیاتی تحفظ کا ایک اہم ستون ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اس عمل کی نہ صرف بھرپور حمایت کی جائے بلکہ اسے آگے بھی بڑھایا جائے۔
اس وقت چینی الیکٹرک گاڑیوں کی کمپنیوں نے واقعی اس مخصوص صنعت میں معیار قائم کئے ہیں۔ میں امید کرتا ہوں کہ وہ گاڑیوں کی بجلی پر منتقلی کے عمل کو تیز اور آسان بنانے میں بھی عالمی سطح پر مدد کر سکتے ہیں۔ مقابلے کا یہ رجحان جدت پسندی کے لئے نیک شگون ہے۔ میں اب بھی جرمنی کی گاڑیوں کی صنعت پر یقین رکھتا ہوں۔ جتنا زیادہ تنوع ہوگا اس قدر بہتری آتی جائے گی۔
برلن سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link