چین کے مشرقی صوبے جیانگسو کے شہر نان جنگ میں نئی توانائی کی گاڑیاں مال بردار جہازوں میں لادنے کے لئے بندرگاہ پر کھڑی ہیں-(شِنہوا)
نان ننگ(شِنہوا)رواں سال کی پہلی 3 سہ ماہیوں میں "نئی بین الاقوامی زمینی سمندری تجارتی راہداری” کے ذریعے سامان کی ترسیل میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 70.3 فیصد اضافہ ہوا جو 10 لاکھ 90 ہزار 20 فٹ مساوی یونٹس (ٹی ای یوز) تک پہنچ گئی۔
چائنہ ریلوے نان ننگ گروپ کمپنی لمیٹڈ کے ژاؤ جیان نے کہا کہ اس سال ریل اور سمندر کی مشترکہ ٹرانسپورٹ سروس کے آغاز کے بعد سامان کی ترسیل میں سب سے تیز رفتار اضافہ دیکھا گیا ہے اور صرف 247 دنوں میں ہی 10 لاکھ ٹی ای یوز کا سنگ میل عبور کرلیا گیا ہے۔ موجودہ ترقی کے رجحان کو دیکھتے ہوئے سالانہ ترسیل کا حجم 13 لاکھ ٹی ای یوز سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔
اگست 2025 کے آخر تک اس تجارتی راہداری کے ذریعے منتقل کئے جانے والے سامان کی اقسام بڑھ کر ایک ہزار 316 ہو چکی تھیں جن میں الیکٹرانک مصنوعات، گاڑیاں اور ان کے پرزہ جات، مشینری اور خوراک سمیت درجنوں اہم اقسام شامل ہیں۔ اس سے مغربی خطے میں اعلیٰ معیار کی ترقی کے نئے محرکات پیدا ہوئے ہیں۔
ژاؤ نے مزید کہا کہ رواں سال کے آغاز سے چھونگ چھنگ اور چھنگ دو کی کمپنیوں کی تیار کردہ نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیاں اس تجارتی راہداری کے ذریعے بارہا بیرون ملک بھیجی جا چکی ہیں۔
نئی بین الاقوامی زمینی سمندری تجارتی راہداری کی ریل-سمندر بین الاقوامی مال بردار ٹرینیں اب چین کے 18 صوبوں کے 75 شہروں تک پہنچ چکی ہیں اور یہ دنیا بھر کے 127 ممالک اور خطوں کی 577 بندرگاہوں سے منسلک ہیں۔
