بدھ, ستمبر 3, 2025
انٹرنیشنلجنگ عظیم دوئم میں چین کا کردار اہمیت کا حامل تھا، ہارورڈ...

جنگ عظیم دوئم میں چین کا کردار اہمیت کا حامل تھا، ہارورڈ مورخ

چین کے دارالحکومت بیجنگ میں میں جاپانی جارحیت  کے خلاف چینی عوام کی مزاحمت اور فسطائیت مخالف جنگ میں فتح کی 70 ویں سالگرہ منانے کی یادگاری سرگرمیوں کے اختتام پر سفید فاختائیں چھوڑی جا رہی ہیں۔(شِنہوا)

نیویارک(شِنہوا) ہارورڈ کے ایک معروف سکالر  نے کہا ہے کہ چینی عوام کی جاپانی جارحیت کے خلاف مزاحمت فسطائیت مخالف عالمی جنگ کا ایک اہم حصہ ہے اور جنگ عظیم دوئم میں چین کے کردار کو اجاگر کرنے کے لئے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔

ہارورڈ کینیڈی سکول میں امریکہ۔ایشیا تعلقات کے پروفیسر اور تاریخ دان رانا متر نے شِنہواکے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا کہ کہ7 جولائی 1937 کے واقعےکے ایک سال بعد جب جاپانی افواج نے گمشدہ جاپانی فوجی کی تلاش کے بہانے لوگو پل، جو اب بیجنگ کے فینگ تائی ضلع میں واقع ہے، میں چینی چھاؤنی پر حملہ کیا تو چین کی پوزیشن بہت زیادہ خراب لگ رہی تھی۔

متر،جو یونیورسٹی آف آکسفورڈ چائنہ سنٹر کے سابق ڈائریکٹر  بھی ہیں، نے کہا کہ مجموعی طور پر بیشتر غیر ملکی مبصرین کا خیال تھا کہ اس لڑائی میں چین کی فتح کا امکان بہت کم ہے لیکن چین نے مزاحمت دکھائی اور حقیقت یہ ہے کہ چین نے ایسا کیا اور اس سے سارا منظر نامہ بدل گیا۔

متر جو’’ فار گاٹن الائی چائنہ ورلڈ وار ٹو 1937۔1945‘‘ کے مصنف بھی ہیں، نے کہا کہ تکنیکی کمزوریوں اور نامساعد حالات کے باوجود چین کی مستقل مزاحمت نے جاپانی افواج کو پھنسا دیا اور لاکھوں جاپانی فوجیوں کو ایشیا بحرالکاحل خطے میں کسی اور جگہ دوبارہ تعینات ہونے کے بجائے چینی سرزمین  پر ہی رکنے پر مجبور کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ جاننا ضروری ہے کہ چین کی طرف سےاس ابتدائی وقت میں جنگ میں رہنابہت اہم حصہ تھا جو بالآخر عالمی جنگ بن گئی۔

طلبہ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں’’قومی آزادی اور عالمی امن ‘‘کے عنوان سے ہونے والی نمائش کا دورہ کر رہےہیں۔(شِنہوا)

انہوں نے کہا کہ  جنگ کے دوران چین کے کردار کے متعلق مغرب میں کافی کتابیں شائع ہوئی ہیں لیکن ہمیں ایسی مزید کتابوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران چین کے کردار کو جاننے کے لئے مزید کام کی ضرورت ہے اور اس کے لئے سب سے بہترین راستہ تاریخ کے متعلق تحقیق کی زیادہ حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

امریکہ۔چین تعلقات کے حوالے سے انہوں نےکہا کہ حالیہ ہفتوں اور مہینوں میں جو کچھ ہم نے دیکھا ہے وہ ظاہر کرتا ہے کہ چین اور امریکہ ذمہ دارانہ اور سنجیدہ مذاکرات  کرنےکی صلاحیت رکھتے ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!