گوادر کا نیا بین الاقوامی ہوائی اڈہ جو چین پاک اقتصادی راہداری (سی پیک) کے اہم منصوبوں میں شامل ہے یہ ہوائی اڈہ سات ماہ پہلے 20 جنوری کو باضابطہ طور پر فعال ہوا ہے اور 4ایف گریڈ کی جدید سہولت کے ساتھ دنیا کے سب سے بڑے شہری طیاروں کو سنبھال سکتا ہے۔
اس کا 3658 میٹر طویل اور 75 میٹر چوڑا رن وے خصوصی بنیادپر بنایا گیاہے جو انجینئرنگ کے معیار میں ایک نیا سنگ میل ہے۔
یہ ہوائی اڈہ جدید ایئر لائنز کو گوادر تک خدمات فراہم کرنے کے قابل بناتا ہے، علاقائی اقتصادی ترقی کو فروغ دیتا ہے اور گوادر کو سی پیک سے جڑے ٹرانس شپمنٹ ہب کے طور پر مضبوط پوزیشن دیتا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): خالد کاکڑ، منیجر، گوادر ایئرپورٹ
"جب ہم پرانے گوادر اور نئے گوادر ایئرپورٹ کا موازنہ کرتے ہیں تو فرق واضح ہے۔ پرانے گوادر کی عملی حدود بہت محدود تھیں۔ یہ ہوائی اڈہ وسیع جسم والے طیاروں کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور مستقبل کی ضروریات کے لیے بھی تیار ہے۔”
گوادر، پاکستان سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ
—————————————-
آن سکرین ٹیکسٹ:
چینی معاونت سے گوادر کا نیا ہوائی اڈہ فعال
بین الاقوامی طیاروں کی آمد و رفت کے لیے جدیدسہولت کی فراہمی
رن وے 3,658 میٹر طویل اور 75 میٹر چوڑا
پرانے اور نئے گوادر ایئرپورٹ میں واضح فرق ہے
سی پیک منصوبے کے تحت علاقائی اقتصادی ترقی کو فروغ
گوادر ایئرپورٹ کی ٹرانس شپمنٹ ہب کے طور پر مضبوط پوزیشن
مستقبل کی ضروریات کے لیے جدید انفراسٹرکچر تیار

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link