راولپنڈی: بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ بات چیت کیلئے تیار مگر فیصلے کرنیوالوں سے ہوگی، مئی میری انشورنس پالیسی ، ختم ہوا تو ان کی حکومت ،سیاست دونوں ختم ہوجائیں گی، نواز شریف چاروں امپائروں کو ملا کر کھیلے مگر پھر بھی ہارگئے۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ میرا آکسفورڈ یونیورسٹی کا چانسلر بننا پاکستان کیلئے اعزاز کی بات ہوگی، اگر چانسلر نہ بن سکا تو بھی کوئی بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کی تاریخ میں اس مقام تک آج تک کوئی نہیں پہنچا جہاں میں پہنچا ہوں، میں پاکستان کا سب سے بڑا فلنتھراپسٹ ہوں، ہم نے2ہسپتال بنائے اور2یونیورسٹیاں بنائی ایک اور یونیورسٹی بن رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گینز بک میں دو نئی انٹریاں ہونے والی ہیں، نواز شریف اڑھائی سال تک ووٹ کو عزت دو کا کہتے رہے فوج اور مارشل لاں پر تنقید کرتے رہے، خواجہ آصف نے فوج کو جتنا برا بھلا کہا کسی نے نہیں کہا، احسن اقبال نے پہلی مرتبہ حمود الرحمن کمیشن رپورٹ کا بتایا،انہوں نے فوج سے متعلق کہا تھا یہ ریاست کے اندر ریاست ہے، احسن اقبال یہ بھی کہتے رہے پاکستان میانمار بننے جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف چاروں امپائروں کو ملا کر کھیلے مگر پھر بھی ہارگئے دوسری پارٹی کو میچ کھیلنے ہی نہیں دیا گیا،نواز شریف کو جتانے کیلئے 74 ہزار ووٹ ڈلوائے گئے۔انہوں نے کہا کہ محمود اچکزئی کی حکومت سے بات چل رہی ہے جب بھی مذاکرات کی بات ہوتی ہے یہ 9مئی کا شور مچاتے ہیں، بات چیت کیلئے ہمیشہ تیار ہیں مگر فیصلے کرنے والوں سے بات ہوگی،ان سے بات کرنا الیکشن میں ان کے ڈاکے کو تسلیم کرنا ہے۔
انہوں نے کہاکہ 9 مئی میری انشورنس پالیسی ہے، 9 مئی ختم ہوا تو ان کی حکومت اور سیاست دونوں ختم ہوجائیں گی، تحقیقات کرنی ہیں تو 9 مئی کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے 8 ستمبر کے جلسے کے تین مقاصد ہیں، ایک مقصد چوری کیا ہوا مینڈیٹ پی ٹی آئی کو واپس کیا جائے،دوسرا مقصد قبضہ گروپ سے ملک کو حقیقی آزادی دلانی ہے، تیسرا مقصد ملک میں آزاد عدلیہ ہے، قاضی فائز عیسیٰ کو لانے کیلئے عدلیہ پر حملہ کیا جارہا ہے۔
