گوادربندرگاہ کے قریب ماہی گیروں کی گودی کافضائی منظر-(شِنہوا)
اسلام آباد(شِنہوا)پاکستان کی وزارت بحری امور نے گوادر بندرگاہ پر سرگرمیوں کو وسعت دینے کے لئے ایک جامع منصوبے کا اعلان کیا ہے، جس میں نئی شپنگ لائنز کا قیام اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک کے لئے بحری جہاز کی سروس شروع کرنا شامل ہے۔
بحری امور کے وفاقی وزیرمحمد جنید انور چوہدری نے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ایک وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے جس کا مقصد علاقائی رابطے کو فروغ دینا، پاکستان کی بحری تجارت کو بڑھانا اور گوادر کو بحیرہ عرب میں ترسیل اور نقل وحمل کا ایک بڑا مرکز بناناہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ یہ توسیع وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے ساتھ بڑھتی ہوئی تجارت کو سہارا دے گی اور گوادر کو خطے کی سپلائی چینز میں ایک اہم مرکز بنائے گی۔
اس منصوبے کے تحت وزارت گوادر سے جی سی سی ممالک کے لئے بحری جہاز کی سروس شروع کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے تاکہ مسافروں اور سامان کی ترسیل کے لئے سستی اور براہ راست بحری نقل و حمل فراہم کی جاسکے۔
بلوچستان کے جنوب مغربی حصے میں واقع یہ بندرگاہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا ایک اہم حصہ ہے۔
یہ منصوبہ 2013 میں شروع ہوا تھا اور چین کے مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آرآئی) کا اہم حصہ ہے جو گوادر بندرگاہ کو چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار خطے کے شہر کاشغر سے جوڑتا ہے۔
