پیرو کی چانکے بندرگاہ کی ایک گودی کافضائی منظر-(شِنہوا)
چھونگ چھنگ(شِنہوا)چین کے جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ سے ایک مال بردار ٹرین روانہ ہوئی، جس میں تیار گاڑیوں کے 84 کنٹینرز لدے ہوئے تھے۔ یہ گاڑیاں نئی بین الاقوامی زمینی -سمندری تجارتی راہداری کے ذریعے ایک چینی بندرگاہ تک پہنچیں گی، جہاں سے انہیں بحری جہاز کے ذریعے پیرو کی چانکے بندرگاہ بھیجا جائے گا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ نئی بین الاقوامی زمینی -سمندری تجارتی راہداری کو چانکے بندرگاہ سے جوڑا گیا ہے۔ مال بردار ٹرین چین کے جنوبی گوانگ شی ژوانگ خودمختار علاقے کے بیبو خلیجی بندرگاہ تک پہنچے گی اور وہاں سے گاڑیاں سمندر کے راستے روانہ ہوں گی۔
بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے تحت یہ تجارتی راہداری ایک اہم منصوبے کے طور پر چین کے خشکی سے گھرے مغربی علاقوں کو عالمی منڈیوں سے جوڑنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
چانکے بندرگاہ نہ صرف ایک گہرے پانی والی مرکزی بندرگاہ ہے بلکہ جنوبی امریکہ کی پہلی سمارٹ اور ماحول دوست بندرگاہ بھی ہے۔ چین اور پیرو کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آرآئی) کے ایک اہم منصوبے کے طور پر اس بندرگاہ سے جنوبی امریکہ سے ایشیا کی منڈیوں تک برآمدات کا سمندری سفر تقریباً 35 دن سے کم ہوکر 25 دن تک رہ گیا ہے۔
نئی بین الاقوامی زمینی -سمندری تجارتی راہداری کو چلانے والی کمپنی کے مطابق چھونگ چھنگ سے چانکے بندرگاہ تک دوسری زمینی و بحری مال بردار ٹرین جولائی میں روانہ ہونے کی توقع ہے۔
