چینی فوج کے ایک ترجمان نے امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کی 22ویں شنگری۔ لا ڈائیلاگ میں چین سے متعلق منفی تبصروں پر شدید عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ (شنہوا)
بیجنگ(شنہوا)چینی فوج کے ایک ترجمان نے امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کی 22ویں شنگری۔ لا ڈائیلاگ میں چین سے متعلق منفی تبصروں پر شدید عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے۔
چین کی وزارت دفاع کے ترجمان ژانگ شیاؤ گانگ نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع کے تبصرے بالادستی پر مبنی نظریات، دھونس جمانے والے انداز اور سرد جنگ کی ذہنیت سے بھرپور ہیں اور چین کی خودمختاری اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ چین کی پالیسیوں اور موقف کے بھی برعکس ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی وزیر دفاع کے یہ تبصرے خطے کے ممالک کی خوشحالی اور استحکام کے تحفظ کے لئے مشترکہ کوششوں کو نظر انداز کرتے ہیں اور دنیا بھر کے ممالک کی امن اور ترقی کی مشترکہ خواہشات کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس پر سخت عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہیں اور اس کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ امریکہ نے ایشیا-بحرالکاہل میں اپنی فوجی تعیناتیوں کو مضبوط کیا، دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت کی اور کشیدگی کو ہوا دی۔
انہوں نے کہا کہ حقائق بارہا ثابت کر چکے ہیں کہ امریکہ وقت کے خلاف جا کر اور من مانی کرتے ہوئے بالآخر خود کو ہی نقصان پہنچائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ تائیوان کا معاملہ مکمل طور پر چین کا داخلی معاملہ ہے۔ امریکہ کو اس پر غیر ذمہ دارانہ تبصرہ کرنے کا کوئی حق نہیں اور نہ ہی چین کو روکنے کے لئے تائیوان کو آلہ کار بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔
ژانگ نے کہا کہ امریکہ، جو دوسروں کے ساتھ مل کر جنوبی بحیرہ چین کو غیر مستحکم کرنے اور مسائل پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے، علاقائی امن اور استحکام کے لئے "سب سے بڑا خطرہ” ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین ہمیشہ ایشیا-بحرالکاہل میں امن اور ترقی کا محافظ اور معاون رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی فوج علاقائی ممالک کے ساتھ مل کر خطے کو نقصان پہنچانے والی بالادستی، علاقے میں جغرافیائی سیاسی تنازعات اور کسی بھی ملک یا قوت کو جنگ اور بدامنی لانے سے روکنے کے لئے کام کرے گی۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link