چین کے صوبے فوجیان کے شہر سان منگ کے ایک اسپتال میں عملہ کی رکن ایک خاتون کو طبی بیمہ پالیسی سے آگاہ کررہی ہے۔(شِنہوا)
بیجنگ (شِنہوا) چین کی قومی صحت تحفظ انتظامیہ (این ایچ ایس اے) نے طبی بیمہ فنڈز کی نگرانی کو مزید سخت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال سے ملک بھر میں دوا کے شناختی کوڈ کی مدد سے اس پر نگاہ رکھی جائے گی۔
قومی صحت تحفظ انتظامیہ نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اس اقدام کا مقصد بیمہ شدہ ادویات کی دوبارہ فروخت، متبادل ادویات، طبی بیمہ کارڈز اور جعلی نسخوں جیسی دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کی روک تھام ہے۔
دوا کا شناختی کوڈ دراصل ہرایک دوا کی’’ ایک منفرد الیکٹرانک آئی ڈی’’ ہوتی ہے جو بڑا ڈیٹا ماڈلز بنانے کے لئےاستعمال کیا جائے گا تاکہ نگرانی کو بہتر بنایا جاسکے۔
بیان کے مطابق این ایچ ایس اےاس ڈیٹا کو خلاف ورزیوں کو جانچنے اور کارروائی کے لئے استعمال کرے گا اور غیرقانونی سرگرمیوں کے خلاف تادیبی کارروائیاں کرے گا۔
اپریل 2024 میں این ایچ ایس اے نے شناختی کوڈز کو جمع کرنے اور اسے استعمال کرنے کا ایک ملک گیر آزمائشی پروگرام شروع کیا تھا ۔
نومبر 2024 میں این ایچ ایس اےنے ان کوڈز سے متعلق دوہرے دعووں سے متعلق 46 مخصوص طبی اداروں سے سرکاری طور پر پوچھ گچھ کی جو اس شناختی ٹیکنالوجی کے ذریعے طبی بیمہ فنڈز کے ضابطے میں پہلا قدم تھا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link