امریکی شہر نیویارک کے علاقے مین ہٹن کے ایک اسٹور میں صارفین بلیک فرائیڈے کی فروخت کے سائن بورڈز کے پاس سے گزررہے ہیں۔(شِنہوا)
واشنگٹن (شِنہوا) امریکہ میں کریڈٹ کارڈ میں دیوالیہ پن 2008 کے بعد سے اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے ۔یہ مسلسل افراط زر اور بلند شرح سود کے درمیان کم آمدنی والے گھرانوں پر بڑھتے ہوئے مالی دباؤ کو ظاہر کرتا ہے۔ تجزیہ کاروں نے 2025 میں مزید معاشی دباؤ کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی کریڈٹ کارڈ قرضوں پر دیوالیہ پن 2008 کے مالیاتی بحران کے بعد سے بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے،یہ اس بات کی علامت ہے کہ کم آمدنی والے صارفین کی مالی حالت کئی برس کے بلند افراط زر کے بعد زوال پذیرہے۔
رپورٹ میں بینک ریگ ڈیٹا کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ کریڈٹ کارڈ قرض دہندگان کو 2024 کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران 46 ارب امریکی ڈالر کا قرض معاف کرنا پڑا تھا جو ایک برس قبل کے کے مقابلے میں 50 فیصد زائد اور 2010 کے بعد سب سے زیادہ تھا۔
امریکی کریڈٹ کارڈ جاری کرنے والے ایک بڑے ادارے کیپیٹل ون فنانشل کارپوریشن نے حال ہی میں کہا تھا کہ نومبر 2024 تک اس کے کریڈٹ کارڈ قرض کی عدم ادائیگی کے امکانات تیزی سے بڑھ کر 6.1 فیصد تک پہنچ گئے جو گزشتہ برس کی اسی مدت سے 5.2 فیصد سے بڑھے ہیں۔
فیڈرل ریزرو بینک آف نیویارک کی گھروں کے قرضوں سے متعلق ایک نئی رپورٹ کے مطابق امریکی شہر یوں کے کریڈٹ کارڈز پر اس وقت مجموعی طور پر 11.7 کھرب ڈالرز واجب الادا ہیں، کریڈٹ کارڈ بیلنس میں 2024 کی تیسری سہ ماہی میں 24 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے جو ایک برس قبل کے مقابلے میں 8.1 فیصد زیادہ ہے۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link