چین کے مشرقی صوبے شان ڈونگ کے شہر جنان کے ضلع ژانگ چھیو میں ژانگ چھیو نمبر 4 مڈل سکول میں ایک طالب علم دماغی صحت سے متعلق آؤٹ ڈور سرگرمی میں حصہ لے رہا ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا) چین 2025 سے 2027 تک بچوں اور دماغی صحت کی خدمات میں کمی کو دور کرے گا۔
چین کے قومی صحت کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا ہے کہ اس عرصے کے دوران بچوں کی صحت کی فراہمی بہتر بنائی جائے گی تاکہ ’’وسیع دائرہ کار‘‘ حاصل کیا جا سکے۔
قابل ذکر طور پر ملک بنیادی سطح کے طبی مراکز میں ان خدمات کی 90 فیصد سے زائد فراہمی یقینی بنائے گا جن میں کمیونٹی ہیلتھ سٹیشنز،ٹاؤن شپ سطح کے طبی مراکز،دیہی کلینکس اور شعبہ بیرونی مریضاں شامل ہیں۔
اسی دن ایک الگ بیان میں این ایچ سی نے کہا کہ 2025 میں اس طرح کی خدمات دوئم اور سوئم درجے کے تمام عام ہسپتالوں میں بھی دستیاب ہونی چاہئیں۔
والدین طویل عرصے سے بڑے ہسپتالوں میں بالخصوص موسم سرما میں زیادہ رش کی شکایت کر رہے تھے جب بچے سانس کی بیماریوں سے متاثر ہوتے ہیں۔
این ایچ سی نے دماغی صحت کےحوالے سے کہا ہے کہ ملک ذہنی بیماریوں کے لئے مزید ریاستی اور علاقائی مراکز قائم کرے گا اور اس شعبے میں بھرپور طور پر کلیدی طبی خصوصیات تیار کرےگا۔
ملک بھر میں ہر پریفیکچراور شہر میں 2025 تک کم از کم ایک ہسپتال میں دماغی اور نیند کے امراض کے لئے بیرونی مریضاں کے شعبے یقینی بنانے کی کوششیں کی جائیں گی۔
این ایچ سی کے مطابق حکام سال بھر میں دماغی صحت کی یکساں ہاٹ لائن 12356 کے استعمال کو بھی فروغ دیں گے۔یکم مئی 2025 سےملتی جلتی تمام ہاٹ لائنیں اس یکساں ہاٹ لائن سے منسلک کر دی جائیں گی۔
چین میں حالیہ برسوں میں بچوں اور کم عمر افراد کی دماغی صحت بالخصوص توجہ کا مارکز بنی ہے۔
