اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلچین کی ویزا فری پالیسی سے مضبوط ثقافتی،کاروباری تعلقات کی راہ ہموار...

چین کی ویزا فری پالیسی سے مضبوط ثقافتی،کاروباری تعلقات کی راہ ہموار ہوگی،سابق کروشین سپیکر

چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر شاؤشنگ کے قدیم قصبے ان چھانگ میں طلوع آفتاب کا منظر-(شِنہوا)

زغرب(شِنہوا)کروشیا کی پارلیمنٹ کے سابق نائب سپیکر ڈیوورکو ویدووچ نےچین کی جانب سے اپنی ویزا فری پالیسی کو وسیع کرتے ہوئے اس میں کروشیا کو شامل کرنے کے فیصلےکا خیرمقدم کیا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے دوطرفہ تعاون کو فروغ ملےگا اور تبادلے پروان چڑھیں گے۔

ویدووچ نے شِنہوا کو حالیہ انٹرویو میں کہا کہ یہ پالیسی سنجیدہ بہتری اور دونوں ممالک کے درمیان معاشی،ثقافتی اور سیاسی سطح پر بڑے پیمانے پر بہتر ہوتے ہوئے تعلقات کے حالات پیدا کر سکتی ہے۔

ویدو وچ دسمبر 2021 سے مئی 2024 تک کروشین پارلیمینٹ کے نائب سپیکر رہے جبکہ 2000 سے 2003 تک محنت کش افراد اور سماجی بہبود کے وزیر بھی رہے۔

چین نے 22 نومبر کو اعلان کیا تھا کہ مزید 9 ممالک کے عام پاسپورٹ کے حامل افراد 30 نومبر سے ایک سال آزمائشی بنیادوں پر ویزے کے بغیر چین میں داخل ہو سکیں گے۔ان ممالک میں بلغاریہ، رومانیہ، کروشیا،مونٹی نیگرو،شمالی مقدونیہ،مالٹا،ایستونیا،لٹویا اور جاپان شامل ہیں۔اس پالیسی کے تحت سیاح کاروبار،سیاحت،خاندانی دوروں،تبادلوں اور مختصر قیام کے لئے بغیر ویزا کے 30 دن تک کے لئے چین میں قیام کرسکتے ہیں۔

ویدو وچ نے چین کو شاندار تاریخ اور خوبصورت مناظر کا بہت بڑا خوبصورت ملک قرار دیا۔اںہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ چین کروشینز کے لئے حقیقی طور پر اعلیٰ رغبت اور عالمی شہرت یافتہ مقام ہوسکتا ہے اور جہاں تک میں جانتا ہوں چین کا دورہ نہایت دلچسپی کا حامل ہے۔

ویدووچ نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ ویزا فری پالیسی چین کے ساتھ کاروبار کرنے میں خاطر خواہ معاونت کرے گی۔اس سے کاروباری برادریوں،کاروباری افراد اور مشترکہ سرمایہ کاریوں کی مضبوط شمولیتوں کے امکانات بھی پیدا ہوں گے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!