صوفیہ(شِنہوا) چین کی پہلی خلائی دستاویزی فلم "بلیو پلانیٹ آؤٹ سائیڈ دی ونڈو” یا "شین ژو 13” بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ میں پیش کی گئی۔اس فلم میں ایئروسپیس ٹیکنالوجی کے عجائبات دکھائے گئے ہیں۔
یہ تقریب بلغاریہ میں چینی سفارت خانے اور بلغارین اکیڈمی آف سائنسز کے سپیس ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی انسٹیٹیوٹ کے اشتراک سے منعقد ہوئی۔
اکیڈمی کے ہیڈکوارٹرز میں منعقدہ اس سکریننگ میں چینی خلائی سٹیشن اور لانگ مارچ-2 ایف کیریئر راکٹ کے بڑے سائز کے ماڈلز بھی نمائش کے لئے رکھے گئے۔ مہمانوں کو چین سے متعلق منتخب کتابیں بھی پیش کی گئیں۔
بلغاریہ میں چین کی سفیر دائی چھنگ لی نے یاد دلایا کہ ٹھیک ایک سال پہلے اسی مقام پر "خلانوردوں سے بات چیت” کے عنوان سے ایک پروگرام منعقد ہوا تھا۔ اس پروگرام میں شین ژو-19 مشن کے 3 خلانوردوں نے بلغاریہ کے پرائمری اور سیکنڈری سکول کے طلبہ کے سوالات کے جوابات بڑی دلچسپی سے دیئے تھے۔ یہ خلانورد اس وقت مدار میں تھے۔
دائی کے مطابق اس متاثر کن تبادلے کی پہلی سالگرہ منانے کے لئے اس سکریننگ کا اہتمام کیا گیا۔ دستاویزی فلم میں چینی خلا بازوں کے 6 ماہ کے مشن (اکتوبر 2021 تا اپریل 2022) کے دوران چین کے خلائی سٹیشن پر کام اور روزمرہ زندگی کو مکمل طور پر پیش کیا گیا ہے۔ اس میں ایک چینی خاتون خلانورد کی پہلی سپیس واک کو بھی دکھایا گیا ہے۔
تقریب کے لئے بھیجے گئے ایک خط میں بلغاریہ اکیڈمی آف سائنسز کی صدر ایویلینا سلاؤچیوا نے زور دیا کہ یہ فلم نہ صرف دلچسپ ہے بلکہ خلائی تحقیق میں حاصل ہونے والی شاندار کامیابیوں اور ان سائنس دانوں، انجینئروں اور خلا بازوں کی کاوشوں پر بھی غور کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے جن کی محنت سے ایسے مشن ممکن ہوتے ہیں۔




