اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین میں مصنوعی ذہانت کی مصنوعات استعمال کرنے والوں کی تعداد 23...

چین میں مصنوعی ذہانت کی مصنوعات استعمال کرنے والوں کی تعداد 23 کروڑ تک پہنچ گئی

چین کے مشرقی صوبے ژے جیانگ کے شہر ووژین میں لائٹ آف انٹرنیٹ نمائش میں ایک انسان نما روبوٹ (پہلا دائیں) لوگوں سے گفتگو کر رہا ہے۔(شِنہوا)

بیجنگ (شِنہوا) چین میں جون 2024 تک مصنوعی ذہانت (اے آئی) مصنوعات استعمال کرنے والوں کی تعداد 23 کروڑ تک پہنچ گئی ہے جو کہ ملک میں مختلف صنعتوں میں مصنوعی ذہانت کے وسیع پیمانے پر منتقلی کو ظاہر کرتی ہے۔

چائنہ انٹرنیٹ نیٹ ورک انفارمیشن سینٹر (سی این این آئی سی) کی جاری کردہ جنریٹیو اے آئی میں ترقی پر ایک رپورٹ کے مطابق چین نے اس شعبے میں 4 ہزار 500 سے زائد متعلقہ کمپنیوں کے ساتھ نسبتاً جامع مصنوعی ذہانت صنعت کا ماحول تشکیل دیا ہے۔

ملک کی جنریٹیو مصنوعی ذہانت کی صنعت تیزی سے ترقی کررہی ہے جس کے بنیادی شعبے کی مالیت 600 ارب یوآن (تقریباً 82.84 ارب امریکی ڈالر) کے لگ بھگ ہے۔

صنعتی ایکو سسٹم اپ اسٹریم اور ڈاؤن اسٹریم دونوں میں کلیدی شعبوں پر محیط ہے جس میں چپس ، الگورتھم ، ڈیٹا ، پلیٹ فارم اور ایپلی کیشنز شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جولائی 2024 تک 190 سے زائد جنریٹیو اے آئی ماڈلز کا اندراج ہو گیا تھا اور لائیو آن لائن ہوچکے تھے جو صارفین کو مختلف نوعیت کے آپشنز اور خاص نوعیت کے تجربات مہیا کررہے تھے۔

چین نے جولائی 2023 میں مصنوعی ذہانت کی خدمات سے متعلق  عبوری انتظامی قواعد جاری کئے تھے جو عالمی سطح پر اپنی نوعیت کے پہلے ضابطے ہیں۔

جولائی 2024 میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کے تیسرے مکمل اجلاس میں منظور کردہ ایک اہم اصلاحاتی قرارداد میں یہ بھی کہا گیا تھا ملک جنریٹیو مصنوعی ذہانت کی ترقی و انتظام کا طریقہ کار بہتر بنائے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!