اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کی تائیوان کو امریکی اسلحے کی فروخت کی مخالفت اور احتجاج

چین کی تائیوان کو امریکی اسلحے کی فروخت کی مخالفت اور احتجاج

چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) کی مشرقی تھیٹر کمانڈ کے ایک طیارے میں تائیوان جزیرے کے اطراف گشت اور فوجی مشقوں کے دوران ایندھن بھرا جارہا ہے۔(شِنہوا)

بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین کے تائیوان خطے کو امریکی اسلحے کی فروخت کی چین سخت مذمت کرتے ہوئے اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اورامریکہ سے شدید احتجاج بھی کیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع نے 30 نومبر کو اعلان کیا تھا کہ محکمہ خارجہ نے تائیوان کو 38 کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دی ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعہ کو امریکی اقدام کے جواب میں کہا کہ چین کے تائیوان خطے کو امریکی اسلحے کی فروخت ایک چین اصول اور 3 چین ۔ امریکہ مشترکہ اعلامیوں خاص کر 17 اگست 1982 کے اعلامیہ اور چین کی خودمختاری و سلامتی کے مفادات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

ترجمان نے اتوار کے روز کہا کہ یہ فروخت عالمی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔  یہ "تائیوان کی آزادی” کی علیحدگی پسند قوتوں کو شہ دیتی اور آبنائے تائیوان میں چین۔امریکہ تعلقات اور امن و استحکام کے لئے نقصان دہ ہے۔ تائیوان کو اسلحے کی فروخت کا فیصلہ امریکی رہنماؤں کے "تائیوان کی آزادی” کی حمایت نہ کرنے کے عزم کی نفی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ چین اس کی مذمت کرتے ہوئے سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس نے امریکہ سے شدید احتجاج کیا ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ فوری طور پر تائیوان کو اسلحہ فراہم کرنا بند کرے اور ‘تائیوان کی آزادی’ کی حامی علیحدگی پسند قوتوں کی حوصلہ افزائی اور حمایت ترک کرے۔ بصورت دیگر چین قومی خودمختاری، سلامتی و علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے مضبوط اور ٹھوس جوابی اقدامات کرے گا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!