اتوار, نومبر 2, 2025
تازہ ترینایشیا پیسیفک کے اقتصادی رہنماؤں کا 32واں اجلاس، خطے میں پائیدار ترقی...

ایشیا پیسیفک کے اقتصادی رہنماؤں کا 32واں اجلاس، خطے میں پائیدار ترقی کے لئے مشترکہ کوششوں پر توجہ مرکوز

ایشیاء پیسیفک اکنامک کوآپریشن (اے پیک) کے رکن ممالک کے اقتصادی رہنماؤں کا 32واں اجلاس جنوبی کوریا کے شہر گیونگ جو میں 31 اکتوبر سے یکم نومبر تک منعقد ہوگا۔

سال 1989 میں قائم ہونے والا "اے پیک” اب اقتصادی ترقی کا ایک متحرک محرک بن چکا ہے اور ایشیا پیسیفک کے سب سے اہم علاقائی فورمز میں شمار ہوتا ہے۔

یہ خطہ عالمی جی ڈی پی کا 60 فیصد سے زائد اور دنیا کی مجموعی تجارت کا تقریباً نصف حصہ رکھتا ہے۔

ساؤنڈ بائٹ 1 (کوریائی): لی ہی سپ، سیکرٹری جنرل، ٹرائی لیٹرل کوآپریشن سیکریٹریٹ

"رواں برس اے پیک رہنماؤں کے اجلاس میں تجارت میں آزادی اور سہولت کے فروغ، کثیرالجہتی نظام میں جدت اور پائیدار تجارتی ڈھانچے کی تشکیل پر توجہ دی جائے گی تاکہ تعمیری حل پیش کئے جا سکیں۔”

سال 2025 کے اے پیک اجلاس کا موضوع "رابطہ، اختراع، خوشحالی کے ذریعے پائیدار مستقبل کی تعمیر ” رکھا گیا ہے۔

ماہرین اور محققین نے علاقائی تعاون اور خوشحالی کے فروغ میں اے پیک کے کردار کو سراہتے ہوئے تنظیم پر زور دیا کہ وہ کثیرالجہتی تعاون کو مزید مضبوط بنائے۔

ساؤنڈ بائٹ 2 (انگریزی): پیٹر ڈرائیسڈیل، سربراہ، مشرقی ایشیا بیورو برائے اقتصادی تحقیق،  آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی

"کثیرالجہتی تعاون ہمارے خطے کی خوشحالی کا ستون ہے کیونکہ ہمارے خطے میں متعدد معیشتیں موجود ہیں۔یہی کثیرالجہتی نظام ہے جس نے ان معیشتوں کو عالمی تجارت، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے ذریعے تعاون اور خوشحالی کے قابل بنایا ۔ اور ظاہر ہے کہ یہی اے پیک کا بنیادی مقصد بھی ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 3 (انگریزی): سیون سیم، پالیسی تجزیہ کار، رائل اکیڈمی آف کمبوڈیا

"اے پیک ایشیا پیسیفک خطے میں اقتصادی تعاون کا سب سے بااثر پلیٹ فارم بن چکا ہے۔ یہ علاقائی انضمام، کثیرالجہتی تعاون، باہمی مفاد کے لئے عالمی اشتراک اور سب کے لئے فائدہ مند نتائج کو فروغ دیتا ہے۔”

ساؤنڈ بائٹ 4 (چینی): اینگ یِہ پِنگ، صدر، ایسوسی ایٹ چائنیز چیمبرز  آف کامرس اینڈ انڈسٹری، ملائیشیا

"ہمارا مقصد بہتر روابط کے فروغ اور ترجیحی پالیسیوں کے ذریعے خطے میں تعاون کو مزید مضبوط  اور مربوط بنانا ہے تاکہ تمام معیشتیں ایک دوسرے کو سہارا دے کر ایک ساتھ ترقی کر سکیں۔”

متعدد ماہرین نے کھلے پن، کثیرالجہتی تعاون اور مشترکہ ترقی کے فروغ میں چین کے کردار کو بھی سراہا۔

ساؤنڈ بائٹ 5 (انگریزی): سیون سیم، پالیسی تجزیہ کار، رائل اکیڈمی آف کمبوڈیا

"چین نے ایشیا پیسیفک اکنامک کارپوریشن میں ایک کلیدی کردار ادا کیا ہے، وہ علاقائی انضمام، آزاد تجارت اور مشترکہ اقتصادی ترقی کا ایک نمایاں محرک بن چکا ہے۔”

ایشیا پیسیفک خطے میں تجارت کے فروغ اور اقتصادی انضمام کے لئے چین کی خدمات بے حد شاندار ہیں۔”

ساؤنڈ بائٹ 6 (انگریزی): پیٹر ڈرائیسڈیل، سربراہ، مشرقی ایشیا بیورو برائے اقتصادی تحقیق،  آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی

"چین کی موجودہ اور آئندہ ترقی و خوشحالی پورے خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لئے نہایت اہم ہے۔اس نظام میں چین کا کردار اور اس کا تسلسل ہم سب کے لئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔

چین کی حاصل کردہ کامیابیاں غیر معمولی ہیں۔ اب ہمیں چین کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ان کامیابیوں کے ثمرات محفوظ رہیں اور چین اعلیٰ معیار کی ترقی اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے ذریعے اپنی معاشی ترقی کے اگلے مرحلے کی جانب پیش قدمی جاری رکھے۔ اس سے فائدہ صرف چین کو نہیں بلکہ پوری دنیا کو ہوگا۔ چین کی ترقی نے پہلے ہی دنیا کے دیگر حصوں  کو فائدہ پہنچایا ہے۔”

بیجنگ سے شِنہوا نیوز ایجنسی کے نمائندوں کی رپورٹ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ٹیکسٹ آن سکرین:

ایشیا پیسیفک خطہ پائیدار ترقی اور باہمی تعاون کے نئے دور میں داخل

اے پیک ممالک کے اقتصادی رہنما 31 اکتوبر کو جنوبی کوریا میں جمع ہوں گے

آزادانہ تجارت، کثیرالجہتی نظام اور پائیدار معیشت اجلاس کے اہم موضوعات

خطے کی معیشتوں میں ہم آہنگی اور شمولیت پر توجہ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے

چین کے معاشی کردار نے خطے کی ترقی میں نمایاں اہمیت حاصل کر لی

ماہرین کے مطابق مشترکہ ترقی سے علاقائی خوشحالی کے مواقع پیدا ہوں گے

آزاد تجارتی پالیسیوں سے سرمایہ کاری کے امکانات بڑھ رہے ہیں

ایشیا پیسیفک معیشتیں ماحول دوست ترقی کو ترجیح دے رہی ہیں

چین کا تعاون خطے کی اقتصادی استحکام میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے

باہمی اعتماد اور کھلے پن سے ایشیا پیسیفک خطہ عالمی ترقی کی قیادت کر سکتا ہے

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!