بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین نے ہمیشہ کیوبا پر امریکی پابندیوں اور ناکہ بندی کی مخالفت کی ہے۔ قومی وقار اور خودمختاری کے تحفظ، بیرونی مداخلت اور پابندیوں کی مخالفت میں کیوبا کے عوام کی بھرپور حمایت جاری رکھی جائے گی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے بدھ کے روز ایک سالانہ قرارداد منظور کی ہے جس میں امریکہ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ کیوبا کے خلاف طویل عرصے سے عائد اقتصادی اور تجارتی پابندیوں کو ختم کرے۔ اس قرارداد کے حق 187 ملکوں نے ووٹ دیا، صرف امریکہ اور اسرائیل نے اس کی مخالفت کی تھی جبکہ مالدووا نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔
اس کے ردعمل میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لِن جیان نے روزانہ کی نیوز بریفنگ میں کہا کہ اس قرارداد سے ایک بار پھر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے قومی خودمختاری کے دفاع، غیر ملکی مداخلت اور پابندیوں کے خلاف کیوبا کے عوام کی منصفانہ جدوجہد کی بھرپور حمایت کی عکاسی ہوتی ہے۔
ترجمان لِن جیان نے مزید کہا کہ قرارداد میں امریکہ کی یکطرفہ اور جبرودھونس پر مبنی اقدامات اور اقوام متحدہ کے منشور کے مقاصد اور اصولوں کی سنگین خلاف ورزیوں کی متفقہ طور پر مذمت کی گئی اور بین الاقوامی برادری نے اس کی شدید مخالفت کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کیوبا کے خلاف امریکہ کے مسلسل یکطرفہ اور جبری اقدامات نے کیوبا کے عوام کو ناقابل بیان مصائب سے دوچار کیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین نے ہمیشہ کیوبا پر امریکی پابندیوں کی مخالفت کی ہے اور 1992 سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کیوبا پر امریکی پابندیوں کی مخالفت میں پیش کی گئی قراردادوں کی حمایت میں ووٹ دیا ہے ۔
