اتوار, اکتوبر 5, 2025
تازہ ترینچین کی مصنوعی ذہانت کی صنعت 5 ہزار 300 سے زائد اداروں...

چین کی مصنوعی ذہانت کی صنعت 5 ہزار 300 سے زائد اداروں کے ساتھ ترقی کی راہ پر گامزن

چین کے جنوبی گوانگشی ژوانگ خودمختار علاقے کے دارالحکومت نان ننگ میں نان ننگ بین الاقوامی کنونشن اور نمائشی مرکز میں اے آئی سے چلنے والے آگ بجھانے کے آلات کی نمائش کی جا رہی ہے-(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا)چین اکیڈمی آف انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ چین کی مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی صنعت میں تیز رفتار ترقی دیکھنے میں آئی ہے اور ستمبر تک اداروں کی تعداد 5 ہزار 300 سے تجاوز کر گئی ہے جو مجموعی عالمی تعداد کا 15 فیصد بنتی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق 2024 میں اس صنعت کا حجم 900 ارب یوآن (تقریباً 126.7 ارب امریکی ڈالر) سے تجاوز کرگیا ہے جو سالانہ بنیاد پر 24 فیصد کا اضافہ ہے۔

اکیڈمی کے مطابق چین کے اے آئی شعبے نے ایک مکمل صنعتی چین قائم کر لی ہے جو بنیادی ڈھانچے، ماڈل آرکیٹیکچر اور صنعتی اطلاق تک پھیلی ہوئی ہے۔ 2024 میں ان تینوں حصوں کی آمدنی میں سالانہ بنیاد پر بالترتیب 54 فیصد، 18 فیصد اور 13 فیصد کا اضافہ ہوا۔

اکیڈمی کے مطابق مصنوعی ذہانت سے چلنے والے فونز، کمپیوٹرز اور گاڑیوں پر مشتمل سمارٹ ہارڈویئر تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔

چین نے ڈیجیٹل معیشت کو سمارٹ معیشت اور ذہین معاشرے میں ڈھالنے کے لئے مسلسل اقدامات کئے ہیں۔ رواں سال کے اوائل میں ملک نے "اے آئی پلس” منصوبے کے نفاذ سے متعلق رہنما اصول جاری کئے، جن کا مقصد مصنوعی ذہانت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا اور معیشت و سماج کے مختلف شعبوں میں اے آئی ٹیکنالوجی کے انضمام کو تیز کرنا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!