اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے 9 مئی مقدمات میں پارٹی رہنماؤں کی سزاؤں کو چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام عدلیہ سے مایوس ہوچکی ہے، 3دن میں 3 فیصلوں میں 45 سال کی سزائیں سنائی گئیں، فیصلوں سے جمہوریت ڈی ریل ہوجائے گی، اب بھی وقت ہے ہوش کے ناخن لئے جائیں، پی ٹی آئی انتشار یا تصادم کی سیاست نہیں،سسٹم اورجمہوریت پر یقین رکھتی ہے، ایوان کے بائیکاٹ یا تحریک چلانے بارے فیصلہ جلد کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں اسد قیصر ، جنید اکبر ، علامہ راجا ناصر عباس و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیرسٹر گوہرنے کہا کہ آج جمہوریت کیلئے افسوسناک دن ہے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارے لیڈر کو جیل میں رکھا گیا اور انصاف کے دروازے بند کئے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر ممکن کوشش کی کہ جمہوریت چلے، ایوان چلے، لیکن ظلم، ناانصافی اور غیر مساوی سلوک کی انتہا ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی، ہمارے 6ایم این ایز، 3ایم پی ایز، ایک سینیٹر، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور سینیٹ کو 9 مئی مقدمات میں سزائیں سنا دی گئیں، حتی کہ سنی اتحاد کونسل کے سربراہ حامد رضا اور زرتاج گل کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری قیادت نے ہمیشہ سسٹم کو بچانے کی بات کی، دھرنا نہیں دیا، ایوان میں رہے، لیکن اس کے باوجود پی ٹی آئی کو مسلسل دیوار سے لگایا جا رہا ہے، ہم نے چیف جسٹس سے صرف انصاف مانگاکچھ اور نہیں، لیکن آج بھی 2023ء سے دائر پٹیشنز پر فیصلے نہیں ہو پا رہے، جبکہ عدالتوں میں رات 2بجے تک ٹرائلز چلائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی الیکشن کمیشن ہے جس کی مدت پوری ہو چکی ہے لیکن ہمارے منتخب نمائندوں کو مسلسل نااہل کیا جا رہا ہے، اگر پی ٹی آئی کو سسٹم سے نکالا جا رہا ہے تو سوال یہ ہے کہ اس کے پیچھے کون لوگ ہیں؟ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سسٹم اور جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، انتشار یا تصادم کی سیاست پر نہیں، لیکن حالات یہاں تک آ گئے ہیں کہ ہمیں اپنے قائد عمران خان کے سامنے یہ بات رکھنی پڑے گی کہ آیا ہمیں ایوان کا بائیکاٹ کرنا چاہئے یا کوئی تحریک چلانی چاہئے، اس کا حتمی فیصلہ پارٹی قیادت بہت جلد کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ جب دو فریق آپس میں الجھتے ہیں تو سب کی نگاہیں عدلیہ کی طرف ہوتی ہیں، ہم عدلیہ سے انصاف چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ 3روز میں3سزائیں ہوئیں اور45سال کی سزا سنائی گئی، ایسے فیصلوں سے جمہوریت ڈی ریل ہوجائے گی،اب بھی وقت ہے ہوش کے ناخن لئے جائیں۔انہوں نے کہاکہ ہم تمام فیصلوں کو اعلی عدالتوں میں چیلنج کریں گے۔
