چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ کے شہر ہوئی ژو میں گوانگ ڈونگ لائرک روبوٹ آٹومیشن کمپنی لمیٹڈ میں عملےکا رکن ویلڈنگ سے قبل تکنیکی امور دیکھ رہا ہے-(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کے نیشنل نیچرل سائنس فاؤنڈیشن (این ایس ایف سی) نے "پرائیویٹ انٹرپرائز انوویشن اینڈ ڈیویلپمنٹ جوائنٹ فنڈ” کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد نجی کمپنیوں کو قومی بنیادی تحقیق میں باضابطہ طور پر شرکت کے قابل بنانا ہے۔
اس فنڈ کے طریقہ کار کے تحت نجی ادارے اپنی مخصوص اختراعی ضروریات کی بنیاد پر اہم تحقیقی چیلنجز کی نشاندہی کریں گے اور مشترکہ فنڈ سے ملک بھر کے ممتاز محققین کو ان مسائل حل کرنے کے لئے مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔
این ایف ایس سی کے ڈائریکٹر ڈو شیان کانگ نے کہا کہ فنڈ کا مقصد این ایف ایس سی کے رہنما کردار کو استعمال میں لاتے ہوئے اختراعی سوچ رکھنے والی نجی کمپنیوں کو بنیادی تحقیق میں سرمایہ کاری بڑھانے کی ترغیب دینا ہے۔
اس اقدام کا مقصد چین کے سرفہرست سائنسی وسائل کو کلیدی ٹیکنالوجی شعبوں میں بنیادی سائنسی مسائل پر مرکوز کرنا ہے۔ یہ فنڈ ان تحقیقی شعبوں پر توجہ دے گا جو قومی اقتصادی و سماجی ترقی کی فوری ضروریات سے ہم آہنگ ہوں۔ اس طریقہ کار کا مقصد ٹیکنالوجی اور صنعتی اختراع کے درمیان گہرا انضمام پیدا کرنا، نجی شعبے کی اختراعی صلاحیت کو متحرک کرنا اور چین کی اختراع پر مبنی ترقیاتی حکمت عملی میں نئی جان ڈالنا ہے۔
فنڈ کی ابتدائی شراکت دار 4 بڑی دواساز کمپنیاں ہیں جن میں ہینگ روئی فارماسیوٹیکلز، مائندرے بائیومیڈیکل، سنگ کلین میڈیکل اور چھی لو فارماسیوٹیکلز شامل ہیں۔
