اتوار, جولائی 27, 2025
تازہ ترینچین کی شنگری۔لا ڈائیلاگ میں امریکی وزیر دفاع کے چین مخالف منفی...

چین کی شنگری۔لا ڈائیلاگ میں امریکی وزیر دفاع کے چین مخالف منفی بیانات کی مخالفت

سنگاپور میں شنگری ۔لا ہوٹل کے باہر 22ویں شنگری۔لا ڈائیلاگ کے مقام پر وردی میں ملبوس اہلکار سکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔(شِنہوا)

بیجنگ (شِنہوا) چین نے  امریکہ کے وزیر دفاع پیٹ ہیگ سیتھ کی جانب سے 22ویں شنگری۔لا ڈائیلاگ کے دوران چین سے متعلق منفی بیانات پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شدید مخالفت کی ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہیگ سیتھ نے جان بوجھ کر خطے کے ممالک کی جانب سے امن و ترقی کی درخواستوں کو نظرانداز کیا، سرد جنگ کی سوچ اور بلاک سیاست کو فروغ دیا، چین پر بے بنیاد الزامات لگائے اور جھوٹے طریقے سے چین کو "خطرہ” قرار دیا۔

ترجمان نے کہا ان کے بیانات اشتعال انگیزی سے بھرپور تھے اور ان کا مقصد خطے میں تفریق پیدا کرنا تھا۔ چین ان بیانات پر سخت افسوس اور بھرپور مخالفت کرتا ہے اور اس حوالے سے امریکہ سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ دنیا میں امریکہ کے علاوہ کوئی بھی ملک ایسا نہیں جسے تسلط پسند قوت  کہا جا سکے جو کہ ایشیا پیسفک میں امن و استحکام کو کمزور کرنے والا سب سے بڑا عنصر ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے اپنی بالادستی برقرار رکھنے اور نام نہاد انڈو پیسفک حکمت عملی کو آگے بڑھانے کے لیے جنوبی بحیرہ چین میں جارحانہ ہتھیار تعینات کیے ہیں اور پورے خطے میں کشیدگی کو ہوا دے کر اسے بارود کا ڈھیر بنا دیا ہے جس پر خطے کے ممالک شدید تشویش کا شکار ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ تائیوان کا معاملہ مکمل طور پر چین کا داخلی معاملہ ہے اور کسی بھی ملک کو اس میں مداخلت کا کوئی حق حاصل نہیں۔ امریکہ کو یہ گمان نہیں کرنا چاہیے کہ وہ تائیوان کے معاملے کو چین کے خلاف دباؤ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر سکتا ہے۔ امریکہ کو اس معاملے پر آگ سے کھیلنے کی ہرگز اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

تر جمان نے کہا کہ  چین زور دیتا ہے کہ امریکہ مکمل طور پر ایک چین کے اصول اور چین-امریکہ کے تین مشترکہ اعلامیوں کی پاسداری کرے، اور ‘تائیوان کی آزادی’ کے علیحدگی پسند عناصر کی حمایت اور حوصلہ افزائی فوراً بند کرے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!