اتوار, جولائی 27, 2025
انٹرنیشنلکوئی بھی ایران کو یورینیم کی افزودگی سے نہیں روک سکتا، ایرانی...

کوئی بھی ایران کو یورینیم کی افزودگی سے نہیں روک سکتا، ایرانی صدر

ایرانی صدر مسعود پزشکیان نےکہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں، ایران کو یورینیم کی افزودگی سے کوئی بھی نہیں روک سکتا۔

العربیہ کے مطابق انھوں ایرانی صدر گزشتہ روز عمانی ٹیلی ویژن کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ عالمی قوانین ہر ملک کو پر امن مقاصد کے لیے جوہری توانائی سے متعلق سائنسی سرگرمیوں کی اجازت دیتے ہیں، ایران ایسے تمام دباؤ کو مسترد کرتا ہے اور اپنے اس حق پر قائم ہے۔

مسعود پزشکیان نے باور کرایا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا خواہاں نہیں، نہ ماضی میں ایسا چاہا، نہ مستقبل میں ایسا ارادہ رکھتا ہے، کیونکہ یہ ایران کے عقیدے کے خلاف ہے، تاہم وہ، طبی، زرعی، صنعتی اور سائنسی مقاصد کے لیے افزودگی سے کبھی دستبردار نہیں ہو گا۔

علاوہ ازیں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایران سفارتی حل کے لیے سنجیدہ ہے، مگر کسی بھی معاہدے میں تمام پابندیوں کے خاتمے اور یورینیم کی افزودگی کی اجازت کی شرط ہونی چاہیے۔

انہوں نے امریکا سے کسی معاہدے کے قریب ہونے کی خبروں پر کہا کہ وہ اس بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔ ادھر ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر علی شمخانی نے بیان میں کہا کہ امریکی صدور ایران کے جوہری ڈھانچے کو تباہ کرنے کے خواب دیکھتے رہے ہیں، مگر ایران کی سرخ لائنیں واضح ہیں اور اس کے دفاع مضبوط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت دباؤ یا دست برداری کو نہیں بلکہ ترقی، مفاد اور عزت کو فروغ دیتی ہے۔

یاد رہے کہ12 اپریل سے عمان کی ثالثی میں ایران اور امریکا کے درمیان اعلیٰ سطح کی بات چیت جاری ہے، جس میں یورینیم کی افزودگی اہم تنازع ہے۔ ایران اور امریکہ نے حال ہی میں روم میں مذاکرات کا پانچواں دور مکمل کیا، جس میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی،تاہم دونوں ممالک نے مزید بات چیت پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

دوسری جانب عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے ایران پر خفیہ ایٹمی سرگرمیوں کا الزام عائد کیا ہے، آئی اے ای اے کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ایران نے 20 برس میں پہلی بار ادارے کی ہدایت پر عمل نہیں کیا اور ایٹمی عدم پھیلاؤ کے قوانین کی خلاف ورزی کی۔ تین مقامات پر خفیہ ایٹمی سرگرمیاں ہوتی رہیں جن کے بارے میں آئی اے ای کو بے خبر رکھا گیا۔

 ایٹمی توانائی ایجنسی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے پاس موجود افزودہ یورینیم نو ایٹمی ہتھیاروں کیلئے کافی ہے۔ صرف افزودگی کی شرح کو 60 فیصد سے 90 فیصد کرنے کی دیر ہے تاہم ایرانی وزیر عباس عراقچی نے رپورٹ کو بے بنیاد اور سیاست زدہ قرار دے دیا۔

انٹرنیوز
+ posts
متعلقہ خبریں
- Advertisment -
Google search engine

زیادہ پڑھی جانے والی خبریں

error: Content is protected !!