چین کے شمال مغربی صوبہ شانشی کے شہرشی آن میں سیاح شہنشاہ چھِن شی ہوانگ کے مقبرے کے عجائب گھر کا دورہ کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی قومی ثقافتی ورثہ انتظامیہ نے کہا ہے کہ چینی حکام نے ایک سرکلر جاری کیا ہے جس کا مقصد ثقافتی آثار قدیمہ کے تحفظ سے متعلق قانون کی تشہیر اور نفاذ کو فروغ دینا ہے۔
اس قانون کا ایک نظر ثانی شدہ حصہ ہفتہ سے نافذ العمل ہوگیاہے جو 8 نومبر 2024 کو قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران منظور کیا گیا تھا، یہ ملک کے وسیع ثقافتی ورثے کے تحفظ کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
سرکلر میں کہا گیا ہے کہ مقامی حکومتیں ثقافتی آثار قدیمہ کے تحفظ سے متعلق قانون کے بارے میں تعلیمی سرگرمیوں کا اہتمام کریں تاکہ قانون کی ترامیم کے مقاصد اور بنیادی مواد کو جامع، درست اور مکمل طور پر سمجھا جاسکے۔
مقامی حکام سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ قانون کے بارے میں آگاہی کو مضبوط بنانے اور کاروباری اداروں، سکولوں، برادریوں اور دیہی علاقوں میں اس کو فروغ دینے کے لئے مہم چلائیں۔
چین اپنے ثقافتی آثار کے تحفظ پر زیادہ زور دے رہا ہے۔ ملک میں اس وقت ثقافتی آثار قدیمہ کی قومی شماری کی جا رہی ہے جو 2026 تک جاری رہے گی۔
