چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے کے شہر آلتے میں جیانگ جن شان انٹرنیشنل سکی ریزارٹ میں ایک سیاح سکیئنگ کرتے ہوئے۔(شِنہوا)
ارمچی(شِنہوا)بہار تہوار گھر پر منانے والے بہت سے افراد کے برعکس لوؤ ژینگ یے اور اس کی بیٹی گزشتہ 3 برسوں سے چین کے انتہائی شمال مغربی سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے کے شہر آلتے کی پہاڑیوں پر جا رہے ہیں۔
لوؤ 2024-2025 کے برفباری کے موسم کے دوران آلتے شہر کو انتظامی طور پر چلانے والے آلتے پریفیکچر آنے والے لاکھوں سیاحوں میں سے ایک ہے۔ قدرتی برف باری والے علاقوں کے ساتھ اس کی تاریخی اہمیت سکیئرز اور سنوبورڈز کی بڑھتی ہوئی تعداد کو اپنی طرف کھینچ رہی ہے جو چین کی پھیلتی ہوئی سرمائی کھیلوں کی صنعت اور برفانی معیشت سے متاثر ہورہے ہیں۔
8 روزہ بہار تہوار کی چھٹیوں کے دوران سکیئنگ آلتے کی مقبول ترین سرگرمی کے طور پر ابھری جس میں ایک لاکھ سیاح جیانگ جن شان سکی ریزارٹ میں جمع ہوئے۔70 کلومیٹر پر محیط سکی ریزارٹ پر ایک دن میں 18 ہزار سیاح جمع ہوئے جو 72 پگڈنڈیوں پر مشتمل ہے اور تمام سطح کی مہارتوں کی ضروریات پوری کرتا ہے۔
موسم سرما کی سیاحت کے عروج نے بین الاقوامی سکی برانڈز سے لے کر مقامی ریستورانوں اور سپاز تک مختلف کاروباروں کی ترقی کو فروغ دیا ہے۔دسمبر 2024 تک شہر میں مجموعی طور پر 13 ہزار بستروں پر مشتمل 181 ہوٹل تھے جو 2018 میں دستیاب تعداد سے 5 گنا زائد ہیں۔
شہر کو مزید سکیئر دوست بنانے کے لئے آلتے نے سکی ریزارٹس سے منسلک ہونے والے نئے فضائی روٹس،براہ راست ٹرینوں اور شٹل بسوں کے ذریعے اپنے نقل و حمل کے نیٹ ورک کو مزید وسیع کیا ہے۔پر خطر راستوں پر چلنے والے سنسنی کے متلاشیوں کے لئے شہر پیشہ ور گائیڈز اور ہنگامی امدادی ٹیموں کے ہمراہ دور دراز کی برف سے ڈھکی چوٹیوں کی سیر کے لئے ہیلی کاپٹر کا سفر بھی فراہم کر رہا ہے۔
100 سے زائد سکی ریزارٹس کے ساتھ سنکیانگ چین کے سب سے بڑے سرمائی سیاحتی مقام کے طور پر ابھر رہا ہے۔سنکیانگ نے خود کو ملک کے شمالی سرمائی کھیلوں کا سرکردہ مقام بنانے کے لئے منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت برفانی صنعت کی مجموعی قدر 2030 تک 200 ارب یوآن تک پہنچانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
