مدرسہ جامعہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں خود کش دھماکے میں شہید ہونیوالے جمعیت علائے اسلام (س) کے سربراہ و ممتاز عالم دین مولانا حامد الحق حقانی کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔ مرحوم کی نماز جنازہ ان کے صاحبزادے مولانا صاحبزادہ عبدالحق ثانی نے پڑھائی ۔اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے،دارالعلوم حقانیہ کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی جبکہ داخلی دروازوں پر سکینرزنصب کئے گئے تھے۔
مرحوم کی نماز جنازہ میں افغان قونصلر سمیت شہریوں کی بڑی نے شرکت کی ۔نماز جنازہ سے قبل آئی جی خیبرپختونخوا پولیس ذوالفقار حمید نے نوشہرہ کا دورہ کیا اور جنازے کے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے مناسب ہدایات جاری کیں۔ بعد ازاں ڈی پی او آفس نوشہرہ میں آئی جی کی زیر صدارت اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں آر پی او نجیب الرحمن، ایس پی انوسٹیگیشن نوشہرہ اور سی ٹی ڈی افسران نے شرکت کی۔
آری پی او نے دھماکے سے ہونے والے نقصان و تفتیش میں اب تک ہونیوالی پیشرفت بارے آگاہ کیا۔ آئی جی ذوالفقار حمید نے کہا کہ مسجد ومدرسہ حقانیہ جیسے مقدس مقام پر حملہ ملک دشمن عناصر کا انتہائی بزدلانہ اقدام ہے، مولانا حامدالحق و دیگر کی شہادت قوم کیلئے ایک بڑا صدمہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسران اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر دھماکے کے پس پردہ عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لا کھڑا کریں، دہشت گرد ایسی بزدلانہ کاروائیاں سے قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے، خیبرپختونخوا پولیس عوام کیساتھ مل کر دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملاکر ملک کو امن کا گہوارہ بنائے گی۔
