بہار کے تہوار نےایک برطانوی شہری کو چین کی ثقافت سے آگاہی کا موقع دیا ہے۔اس نے کیا محسوس کیا؟ آئیے اس کی تفصیل اس ویڈیو میں جانتے ہیں۔
بہار کے تہوار یا چین کے نئے سال پر چین میں روایتی طور پر تعطیل ہوتی ہے جو بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔ اب کی بار نئے چین کے نئے سال کی تقریبات ایسے موقع پر ہو رہی ہیں جب اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے بہار کے تہوار کو عالمی سطح پر غیر مادی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
ساؤنڈ بائٹ (انگریزی): مارک ونٹن، برطانوی سیاح
’’بہار کے تہوار کے دوران یہ ایک مصروف وقت ہوتا ہے۔ یہی وہ موقع ہے جب ہم اپنے خاندان کے لوگوں سے ملنے جائیں گے۔ہم سانپ کے سال کو منانے کے لئے دیواروں پر تصویریں بنانے جیسی سرگرمیاں بھی کریں گےاور ہم سرخ لفافے دینا بھی پسند کرتے ہیں۔ چین کے لوگوں کے ہاں یہ ایک بہت مقبول روایت سمجھی جاتی ہے اور میں بھی اسے پسند کرتا ہوں۔ ہر سال ایک جانوربرجوں کے اعتبار سے اس سال کی نمائندگی کر رہا ہوتا ہے اور اس سال یہ سانپ ہے۔ یہ سانپ ایک چمڑے کا مجسمہ ہے۔ یہ مجسمہ صوبہ جیلن کا ایک غیر مادی ثقافتی ورثہ ہے۔ چین کے لوگ اس سے پیار کرتے ہیں کیونکہ یہ خوش قسمتی اور اچھے مستقبل کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ جیسا کہ آپ یہاں دیکھتے ہیں کہ یہ سونا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ ہم دولت چاہتے ہیں۔
روایتی انداز میں مجسمہ بنانے کے لئے آٹا، چاول، سفوف، نمک، چینی اور شہد استعمال کیا جاتا ہے۔ لیکن اب ہمارے پاس نسبتاً آسان طریقہ موجود ہے۔ ہم ماڈل میجک استعمال کرتے ہیں۔یہ آسان بھی ہے اور سادہ بھی۔ اب میں اس کی بنیاد بنا رہا ہوں۔پھر چمڑے کو شکل دینے کے لئے ہم اسے چپکاتے، رگڑتے، نقطہ لگاتے، کاٹتے اور دیگر طریقے بھی استعمال کرتے ہیں۔ آخرکار امید ہے کہ ہم ایک خوب صورت سانپ بنا لیں گے۔لیجئے یہ مکمل ہو گیا۔
ایک خوب صورت سانپ تیار ہے۔ یہاں بہار کے تہوار کے دوران متعدد ایسی سرگرمیاں ہیں جو ہم کر سکتے ہیں۔یہ بہت حیران کن تجربہ تھا۔ میں چین کی ثقافت اور بہار کے تہوار سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہوں۔‘‘
چھانگ چھون، چین سے نمائندہ شِنہوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ
