چین کے دارالحکومت بیجنگ میں قومی ڈیٹا انتظامیہ کی عمارت کا بیرونی منظر ۔ (شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی ڈیٹا مارکیٹ میں لین دین کا حجم 2024 کے دوران 160 ارب یوآن (تقریباً 22.26 ارب امریکی ڈالر) سے زائد رہا جو گزشتہ برس کی نسبت 30 فیصد سے زائد ہے۔
قومی ڈیٹا انتظامیہ کے سربراہ لیو لائے ہونگ نے ایک قومی ڈیٹا ورک کانفرنس میں کہا کہ چین نے 2024 میں ڈیٹا سہولیات کی تعمیر کو تیز کیا تھا۔ تیسری سہ ماہی کے اختتام تک زیر استعمال ڈیٹا سنٹر ریکس کی مجموعی تعداد 21 لاکھ 10 ہزار سے زائد ہوچکی تھی جو گزشتہ برس کی نسبت 100 فیصد سےزیادہ کا اضافہ ہے۔
لیو نے کہا کہ انتظامیہ ایک مربوط قومی کمپیوٹنگ نیٹ ورک کی تعمیر تیز کرنے کے لئے بڑے ڈیٹا منصوبے پر سختی سے عملدرآمد جاری رکھے گی جسے "ایسٹ ڈیٹا، ویسٹ کمپیوٹنگ” کا نام دیا گیا ہے۔
لیو کے مطابق 2025 کے اختتام تک بڑے کمپیوٹنگ مراکز میں نئی کمپیوٹنگ قوت ملک کی مجموعی تعداد کے 60 فیصد سے زائد اور ماحول دوست بجلی کا استعمال 80 فیصد سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔
یہ منصوبہ 2022 میں شروع کیا گیا تھا جو چین کے ڈیجیٹل سہولیات کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ معاشی طور پر ترقی یافتہ مشرقی علاقوں سے منتقل کردہ ڈیٹا کو ذخیرہ کرنے اور اسے پروسیس کرنے کی اندرونی صلاحیتوں کے فروغ کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
